رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج (بروز منگل) سہ پہر کو فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کےسکریٹری جنرل آقای رمضان عبد اللہ اور اس کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں دنیا میں موجود حقائق نیزگذشتہ ایک سال کےحالات اور اسلامی بیداری کے پیش نظر عالم اسلام کی بڑھتی ہوئی طاقت و قدرت اور مغرب کے روز افزوں ضعف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مختلف ممالک میں اگر امت اسلامی مجاہدت ، استقامت اور اللہ تعالی پر توکل اور حسن ظن پر متہد رہے تو یقینی طور پر اللہ تعالی کی نصرت و مدد کا وعدہ محقق ہوجائے گا جیسا کہ گذشتہ ایک برس میں ہم نے اس کا مشاہدہ کیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علاقہ میں جاری گذشتہ ایک برس کے حالات کو اللہ تعالی کی رحمت، لطف اور بشارتیں قرار دیتے ہوئے فرمایا: یہ حالات کام کا پہلا مرحلہ ہیں اور اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ابھی مزید کامیابیاں نصیب ہوں گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اللہ تعالی کی مدد حاصل کرنے کے لئے مجاہدت اور جہاد کا حق بجالانے کو ضروری قراردیتے ہوئے فرمایا: گذشتہ 32 برسوں میں اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ سخت اور د شوار مرحلوں سے عبور کیا ہے اور اللہ تعالی کے فضل و کرم سے اس کے بعد بھی اپنے راستے پر قدرت کے ساتھ گامزن رہےگی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شام کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: شام کے بارے میں اگر گہرائی سے دیکھا جائے اور اس ملک کے حالات کا بغور جائزہ لیا جائے تو شام کے لئے امریکہ کا منصوبہ مکمل طور پر مشخص اور واضح ہوجائےگا اورافسوس ہے کہ امریکہ کے اس منصوبے میں بعض علاقائی اور غیر علاقائی ممالک شریک ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: شام میں امریکہ کے منصوبے کا اصلی مقصد، علاقہ میں اسلامی مقاومت پر ضرب لگانا ہے کیونکہ شام فلسطین اور لبنان میں اسلامی مقاومت کی حمایت کرتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا: اگر شام کی حکومت امریکہ سے یہ وعدہ کرے کہ وہ فلسطین اور لبنان میں اسلامی مقاومت کی حمایت ترک کردےگی تو تمام مسائل حل ہو جائیں گے اور شام کا جرم صرف اسلامی مقاومت کی حمایت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ اور بعض مغربی ممالک علاقہ میں منجملہ مصر اور تیونس میں اپنی شکست اور ناکامی کا انتقام شام سے لینا چاہتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: شام کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا مؤقف شام میں عوام کے فائدے میں ہر قسم کی اصلاحات کی حمایت اور شام کے اندرونی معاملات میں امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی مداخلت کے خلاف ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے ارکان کی طرف سے ایران میں حیرت انگیز اوروسیع پیمانے پر علمی اور سائنسی ترقیات کے بارے میں اظہارات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی جمہوریہ ایران میں علم و سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں وسیع پیشرفت و ترقی جاری ہے اور بعض موارد میں یہ ترقی بعض افراد کے لئے ناقبل تصور ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امید ظاہر کرتے ہوئے فرمایا: علمی تحریک مصر ، تیونس اور لیبیا جیسے اسلامی ممالک میں بھی جاری ہونی چاہیے تاکہ امت اسلامی علم و ٹیکنالوجی کی عظیم بلندیوں تک پہنچ سکے۔
فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے سکریٹری جنرل جناب رمضان عبد اللہ نے بھی اس ملاقات میں انقلاب اسلامی کی برسی اور عشرہ فجر کی مناسبت سے مبارک باد پیش کی اور فلسطین بالخصوص غزہ کے حالات کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: اسلامی بیداری اور علاقہ کے حالات مسلمان قوموں بالخصوص فلسطینی قوم کے لئے بہت ہی غنیمت ہیں اور ہمیں دشمن کے فتنوں سے ہوشیار اور چوکنا رہنا چاہیے۔
رمضان عبد اللہ نے کہا: اسلامی تمدن نے ایک بار پھر اپنی عظمت اور بلندی کی طرف لوٹنا شروع کردیا ہے اور اسلامی تمدن کی تجدید حیات میں اسلامی جمہوریہ ایران کا اہم ، ممتاز اور بے نظیرنقش ہے اور اسی وجہ سے سامراجی طاقتوں نے ایران پر دباؤ مزید بڑھا دیا ہے۔
فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے سکریٹری جنرل نے شام کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شام ،اسلامی مقاومت کا مرکز ہے اور مغربی ممالک اسے اسلامی مقاومت سے الگ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد کے ایک رہنما جناب ڈاکٹر محمد نے بھی اس ملاقات میں غزہ کی آخری صورت حال کے بارے میں رپورٹ پیش کی اور اسلامی جمہوریہ ایران کی علمی پیشرفت و ترقی کو مسلمانوں کے لئے باعث فخر اور مایہ ناز قراردیا۔