ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبرمعظم انقلاب اسلامی کا نویں پارلیمانی نمائندوں کے نام اہم پیغام:

رہبرمعظم انقلاب اسلامی کا قوم کے منتخب نمائندوں سے خطاب: نمائندگی کی اہم و سنگين ذمہ داری اور اپنی الہی ذمہ داری پر توجہ دیں/قوانین کی منظوری میں قومی مفادات اور عمومی ضرورتوں کو مد نظررکھیں

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کو حجۃ الاسلام ولمسلمین جناب آقائ محمدی گلپائگانی نے نمائندوں کے سامنے پیش کیا، پیغام کا متن مندرجہ ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اللہ تعالی کی مدد اور نصرت سےاسلامی جمہوریہ ایران میں پارلیمنٹ کے نویں دور کا آغازایسی قدرت و طاقت کا پیغام ہے کہ جس کے ذریعہ ایرانی  قوم معاصر دنیا سے مخاطب ہے اور رائے عامہ اور قوموں کے ذہن میں یادگار حقائق کو ثبت کررہی ہے۔

بیشمار عداوتوں اور دشمنیوں پر قومی عزم و ارادہ کی کامیابی؛ اسلامی انقلاب کے ذریعہ رونما ہونے والے نظام کی تعمیر میں استحکام و پائداری ؛ قوم کی تقدیر اورزندگی کی پیشرفت میں ایمان اور بصیرت کا بےمثال کردار؛ اور اس کے ساتھ  ایسی سچی قوم جس نے اپنی سخت و دشوار مجاہدت کے ساتھ پہلی بار اسلامی جمہوری نظام کو زبانی طور پر نہیں بلکہ عملی  طور پر میدان میں پیش کیا اور سماجی زندگي سے دین کی دوری اور جدائی کے دعوی کو باطل کردیا اور یہ وہ حقائق ہیں جومؤثر اوریادگار حقائق ہیں۔

عالمی رائے عامہ کویہ واضح ، روشن اوربامعنی پیغام بھیجنے میں ایرانی قوم کی کامیابی، اللہ تعالی کی جانب سے ایک اور لطف و فضل و کرم ہے اللہ تعالی  نے ہمیشہ اس دشوار ، سخت اور  چیلنجوں سے مملو راستے میں اپنی مدد و نصرت اور راہنمائی  ایرانی قوم کےشامل حال رکھی اور اس نے ہر گزاس مؤمن و مجاہد قوم کو اکیلا نہیں رہنے دیا اور میں اپنے تمام وجود کے ساتھ اللہ تعالی کا شکر و سپاس ادا کرتا ہوں اور اس کی عظيم بارگاہ میں حمد و سپاس کے ساتھ  اپنی پیشانی خم کرتا ہوں۔

اس کے ساتھ ہی ایران کی تاریخ ساز اورعظیم قوم کا دل کی گہرائی کے ساتھ سپاس و تکریم کرتے ہوئے اس پر درود و سلام بھیجتا ہوں اورہمیشہ کی طرح اس عظيم امتحان میں ان کے بروقت حضور، وقت کی صحیح شناخت ، بصیرت اور خود اعتمادی کے جذبے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

نیز وزارت داخلہ ، گارڈين کونسل ، قومی ریڈیو ٹی وی ،امن و اماں برقرار رکھنے والے اداروں ، سیاسی اور مذہبی شخصیات کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے اس مرحلے کے تاریخی  اورعظيم انتخابات میں اپنی ذمہ داریوں کو حسن و خوبی کے ساتھ انجام دیا۔

  اسی طرح آٹھویں پارلیمان کے تمام نمائندوں  ، اسپیکر اور سربراہ کمیٹی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے اپنے دور میں اہم خدمات کو سرانجام دیا۔

اب نویں پارلیمان کے آغاز پرمحترم نمائندوں کو میری اصلی سفارش یہ ہے کہ آپ نےعوام کی رائے کے ذریعہ ایک اہم اور سنگين مقام حاصل کیا ہے، لہذا آپ کو صرف قوم کی نمائندگی کی سنگين ذمہ داری ادا کرنے اور الہی وظيفہ پر عمل کرنے کے سلسلے میں اپنی توجہ مبذول کرنی چاہیے۔

پارلیمنٹ کی سب سے اہم ذمہ داری قانون سازی اور قانون کے نفاذ پر نظارت اور نگرانی ہے اور اس عظيم امرمیں ذاتی و شخصی حب و بغض، حزبی و گروہی ، مقامی اور قبائلی حب و بغض سے دور رہیں اور ملکی فضا کو متا ثر کرنے والے بیانات سے بھی اجتناب  اختیار کریں۔ قانون تمام امور میں سرفہرست ہے، قانون کو مؤثر اور کارآمد ہونا چاہیے، قانون کو صاف و شفاف ہونا چاہیے اور قانون کو قومی مفادات اور عام ضروریات کے مطابق ہونا چاہیے۔عدالت و پیشرفت کے عشرے میں ایسےقوانین منظور اور تدوین کئے جائيں جو ان  دو معیاروں کو محقق کرنے میں مدد فراہم کریں اورانھیں طویل مدت اور وسیع  مفادات کے پیش نظر ہونا چاہیے، ملک کی  ترجیحات و ضروریات کا احصاء کرنا چاہیے تاکہ قانون سازی میں ملک اپنے شائستہ مقام تک پہنچ جائے۔

اسلامی پارلیمنٹ ، ملک اوراسلامی نظام کا ایک اہم اور بنیادی رکن ہے اسلامی نظام میں جو تمام ممتاز معیار ہیں وہ سب پارلیمنٹ میں جلوہ گراورمجسم ہونےجاہییں ؛ ایمان ، شجاعت، پیشقدمی،اسلامی اصولوں پراستقامت، دشمنوں کے مقابلے میں پائداری خلاقیت و روزمرہ پیشرفت، قومی اتحاد و یکجہتی،ایثار و فداکاری کے ساتھ کام و تلاش ، تمام فردی اور اجتماعی ظرفیتوں سے استفادہ ایسے علائم ہیں جن کے ذریعہ ایک کامیاب پارلیمنٹ کو پہچانا جاسکتا ہے۔

دیگر قوا کے ساتھ حقیقی اورصمیمی تعاون ، غیر ضروری چیلنجوں سے پرہیز ایک اور اہم معیار ہے جس کا اتحاد و یکجہتی قائم کرنے کے سلسلے میں اہم اور فیصلہ کن کردار ہے،جس پر ملک کے تمام ہمدردوں کا اتفاق ہے جو دنیا کی نگاہ میں ایرانی قوم کی عزت و وجاہت اور قومی مفادات کے تحفظ کا باعث ہے نیزدیگر تمام قوا ، اداروں اورافراد کو بھی  یہی سفارش کرتا ہوں ، سب کو چاہیے کہ وہ قانون کو فصل الخطاب سمجھیں۔

میں نےگذشتہ پارلیمانی نمائندوں کو بھی ناپائدار دنیا اورفانی زندگی میں الھی ذمہ داری کو ادا کرنے اور عدل الھی کو مد نظر رکھنے کے سلسلے میں  بعض سفارشات کی ہیں آپ محترم نمائندوں کو بھی  ان مخلصانہ سفارشات کی طرف رجوع کرنے کی تاکید کرتا ہوں۔

اپنے پیغام کے اختتام میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، تمام انبیاء علیھم السلام اور آئمہ معصومین علیھم السلام اور ولی اللہ الاعظم روحی فداہ پر درود و سلام بھیجتا ہوں، نیز شہداء کی پاک ارواح اور شہیدوں کے امام و پیشوا کی روح مطہر پر سلام کے ساتھ اپنے پیغام کو ختم کرتا ہوں  ، اور اللہ تعالی کی بارگاہ سےآپ سب کے لئے ہدایت، توفیق اور نصرت و مدد طلب کرتا ہوں۔

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

سید علی خامنہ ای

7/خرداد/1391

700 /