رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے نئے شمسی سال(۱۳۸۵) کے اپنے پیغام میں سال ۱۳۸۵کا نام پیغمبر اعظم (ص)کے نام سے موسوم کرتے ہوئے فرمایا: ملت ایران، امت مسلمہ بلکہ پوری انسانیت کو اس وقت سرکاردوعالم (ص)کی تعلیمات کی ہمیشہ سے زیادہ ضرورت ہے اوروہ تعلیمات اخلاق، رحمت وکرامت، حصول علم، اتحاد، عزت وسربلندی، جہاداورمزاحمت پر مشتمل ہیں۔
حج کے ایام امید و بشارت کے دن ہیں ۔ ایک طرف خانۂ توحید کے مسافروں کے درمیان یکجہتی کی شان و شوکت ، دلوں میں امید پیدا کرتی ہے اور دوسری طرف ذکر الہی کی برکت سے دل و جان کو ملنے والی طراوت باب رحمت کھلنے کی خوشخبری دیتی ہے۔
الٰہی دعوت قبول کرنے والوں ، لبیک کہنے اور ہرولہ کرنے والوں نے ایک بار پھر خود کو اپنے محبوب کے گھر پہنچا دیا ہے۔ حج کا موسم آپہنچا ہے اور صفا و معنویت سے سرشار لوگوں کے لئے شوق اور آرزؤوں کے منظر کھل گئے ہیں۔ خدا کا گھر اور دلوں کا قبلہ آپ کےسامنے ہے۔ ذکر و معرفت کے چشمے جاری کرنے کے لئے عرفات و مشعر آراستہ ہیں