ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم کا فوجی یونیورسٹیوں سے تربیت یافتہ جوانوں کی آٹھویں تقریب سے خطاب

بسم ‌الله ‌الرّحمن ‌الرّحیم‌(1)

میں مؤمن جوانوں اور ان پاک و پاکیزہ اور مطہر افسروں کے وجود کی نعمت پر خداوند متعال کا شکر ادا کرتا ہوں جو اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج اور ملک کے دفاعی نظام کے لئے تابناک اور درخشاں  مستقبل کی نوید دیتے ہیں۔ آپ تمام عزیز نوجوانوں کو اس توفیق کے حصول پر مبارکباد پیش کرتا ہوں چاہے ان جوانوں نے اس یونیورسٹی کا تعلیمی دورہ مکمل کر لیا ہے اور افسروں کی صنف میں شامل ہو گئے ہیں یا وہ نوجوان جو علم و تجربے اور ایمان کے اس میدان میں نئے نئے وارد ہوئے ہیں اور ان شاء اللہ بھرپور انداز میں بہرہ مند ہونے جا رہے ہیں، سب کے سب میرے عزیز فرزند اور ایرانی قوم کے عظیم اور عزیز فرزند ہیں۔ میں آپ سب کو اس توفیق کے حصول پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور تمام کمانڈروں، عہدیداروں اور حکام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جو یہ عظیم فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ آج کا پروگرام بھی بڑا دلچسپ ،پرکشش، بامعنی اور پرمغز پروگرام تھا۔ ان شاء اللہ خداوند عالم انہیں نعروں کے مطابق، اسی روش کے مطابق ان باتوں کو آپ کے دل و جان اور فکر و عمل میں ہمیشہ اور برسہا برس قائم و دائم اور جاری و ساری رکھے۔
مسلح افواج ہر ملک کے اقتدار کا اہم ستون ہوتی ہیں۔ کسی بھی ملک کی فوجی اور دفاعی طاقت و قوت، اس ملک کی عمومی اور بین الاقوامی توانائیوں کا مظہر ہوتی ہے۔ لیکن قوت و اقتدار کا مفہوم خود مسلح افواج کے اندر، سطحی انداز سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ قوی اور طاقتور فوج وہ ہے جس کا جذبہ عمل، معنویت اور عزم راسخ، فرائض کی انجام دہی کے موقعہ پر اس کی روش، سلوک اور اقدام کا تعین کرے، اس کی سمت و سو اور  جہت کی نشاندہی کرے۔ اگر ایمان نہ ہو، بصیرت نہ ہو، عزم راسخ نہ ہو، دشمن کی آخری صف پر اس کی تیز نگاہیں نہ ہوں تو فوجیوں کی تعداد اور فوجی ساز و سامان کی کثرت فیصلہ کن نہیں ہوگی۔ صرف فوجیوں کی کثرت، حتی فوجی وسائل اور جدید ترین ٹیکنالوجی اور تربیت  بھی کسی فوج کو اس بات پر قادر نہیں بنا سکتی کہ وہ ایک ملک اور ایک قوم کے اقتدار و استحکام کو یقینی بنائے۔ ایمان ضروری ہے، پختہ عزم ضروری ہے، احساس ذمہ داری ضروری ہے، مسلح افواج کی ذمہ داریوں کی حقیقت کا مکمل ادراک ضروری ہے، یہ چیزیں مسلح افواج کو حقیقی معنی میں کسی قوم کے اقتدار و استحکام کا اہم ستون بناتی ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج، چاہے وہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سرافراز فوج ہو، پاسداران انقلاب فورس ہو، رضاکار فورس (بسیج) ہو، یا دیگر ادارے جو مسلح فورسز کے زمرے میں آتے ہیں، برسوں سے اپنی لیاقت و صلاحیت کا لوہا منواتی آئی ہیں۔ اپنی روحانی و معنوی صلاحیتوں، علمی توانائیوں، جدت عمل اور خلاقانہ استعداد اور اپنے عزم راسخ کا مظاہرہ کرتی آئی ہیں۔ اسی لئے دنیا ہماری مسلح افواج کی اہمیت کو سمجھتی ہے، اسے سنجیدگي سے لیتی ہے، سب جانتے ہیں کہ ایران کے اسلامی جمہوری نظام میں جہاں بھی دفاعی جوہر دکھانے ہوں گے ایران کی مسلح افواج  اسے احسن طریقہ انجام دیں گی۔
عزیز نوجوانو! خدمت کے لئے انتہائی اہم میدان کا انتخاب کرنے والے اس قوم کے فزندو! خود کو مسلح افواج کے اس عظیم مجموعے کی روز افزوں ترقی کے لئے آمادہ کرو۔ آپ درس پڑھیں، تربیت حاصل کریں، مطالعہ و تحقیق کریں، نظم و ترتیب اور دیگر جملہ دفاعی فنون جب سیکھیں تو اسی نیت، اسی سوچ اور اسی بلند ہمتی کے ساتھ سیکھیں کہ آپ حقیقی معنی میں اپنے وطن کی قوت و طاقت کے ستون بننا چاہتے ہیں۔
یہ یونیورسٹی جو امیر المومنین حضرت علی  علیہ السلام کے مبارک نام سے مزین ہے، بڑے افتخارات کی حامل ہے۔ یہ شہداء جن کی نورانی تصاویر ہم یہاں دیکھ رہے ہیں، یہ سب اسی یونیورسٹی سے فارغ ہوئے تھے، انہوں نے یہیں تربیت حاصل کی تھی اور بہترین کردار ادا کرنے میں کامیاب ہوئے۔ ہمارے مجاہدین اور عزیز شہدا میں اسی یونیورسٹی کے بعض طالب علم بھی تھے۔ یہ بڑی بابرکت اور عظیم جگہ ہے، بڑی برکتوں والی یونیورسٹی ہے، یہ یونیورسٹی ایسے انسانوں کی پرورش اور نشونما کا گہوارہ ہے جن کے وجود پر آج ایرانی قوم کو فخر حاصل ہے اور انہیں اپنے لئے معنوی و روحانی اعتبار سے مایہ عزت و افتخار سمجھتی ہے۔ آپ اس کی قدر و منزلت کو درک کیجئے اور اس بات پر فخر کیجئے کہ آپ ایسے عظیم مرکز میں خود کو آمادہ کرنے کے لئے آئے ہیں۔
آج عالم اسلام، بلکہ عالم انسانیت کو آپ کے اور ایرانی قوم کے اسلامی پیغام کی ضرورت ہے۔ آج دنیا خود غرضی اور توسیع پسندی کے نتیجے میں رونما ہونے والے حوادث اور واقعات میں گرفتار ہے۔ جدید، تباہ کن اور مہلک وسائل کی وجہ سے دنیا آج ایسے لوگوں کے ہاتھ میں چلی گئی ہے جو اپنے ذاتی و گروہی مفادات کے علاوہ کسی اور چیز کے بارے میں فکر نہیں کرتے۔ فضیلت و بلندی کا انہیں ادراک ہی نہیں، انسانیت سے انہیں کوئی انس و لگاؤ ہی نہیں۔ اس طرح کی دنیا میں جب آزادی اور حریت کا پیغام دینے والی اسلام کی آواز بلند ہوتی ہے، جب اسلام اپنا پرچم لہراتا ہے، تو اس کی کشش دنیا کو اپنی طرف جذب کرلیتی ہے۔ آج یہی ہو رہا ہے۔ البتہ دشمن تو اس کے بالکل برعکس بات کر رہے ہیں تاکہ اسلام کو بدنام کریں۔ اس مقصد کے تحت وہ فن کا استعمال کرتے ہیں، عسکریت پسندی کا سہارا لیتے ہیں، سیاست اور دیگر تمام ممکنہ وسائل سے استفادہ کرتے ہیں۔
آج فن و ہنر کے شعبے میں کام کرنے والی بہت سی کمپنیوں کی طرف سے ایک اہم اور بنیادی کام یہ کیا جا رہا ہے کہ لوگوں کو اسلام سے ہراساں کیا جائے۔ کیوں؟ اگر ساری دنیا کو ہڑپ جانے پر آمادہ طاقتوں کے مفادات اسلام کی وجہ سے خطرے میں نہ پڑے ہوتے تو وہ کبھی بھی اتنا شدید رد عمل ظاہر نہ کرتیں۔ یہ جو آپ دیکھتے ہیں کہ اسلام کے نام پر اور اسلامی حکومت کے نام پر کچھ تنظیمیں تشکیل دی جاتی ہیں، انہیں مسلح کیا جاتا ہے، ان کی پشت پناہی کی جاتی ہے، پھر انہیں لوگوں پر مسلط کر دیا جاتا ہے، ان کی مدد سے ملکوں کو بدامنی کی آگ میں جھونک دیا جاتا ہے، یہ اسلام کے پیغام کی گہری تاثیر کی علامت ہے۔ وہ حقیقی اسلام سے خائف ہیں، خالص اسلام سے ہراساں ہیں، اس اسلام سے خوفزدہ ہیں جسے آپ سے قبل والی نسل نے جہاد کے میدانوں میں، سیاست کے میدانوں میں اور انقلاب کے میدانوں میں نمایاں کیا اور ساری دنیا کو اس سے روشناس کرایا۔ جیسا کہ ان عزیز جوانوں نے اشارہ کیا، آج آپ ان عظیم شہدا کے اور گرانقدر انسانوں کے وارث ہیں۔ انسانیت کے لئے اسلام کا پیغام، فلاح و بہبود ، آسودگی، عزت اور پرامن زندگی کا پیغام ہے، دشمن نہیں چاہتے کہ یہ حقیقت دنیا کے سامنے آئے اور قومیں اس سے آگاہ اور باخبر ہوں۔
میرے عزیزو! خود سبق حاصل کیجئے ،درس پڑھئے، عسکری فنون بخوبی سیکھئے، عسکری مہارت کو اسلامی ضوابط اور دینی اصولوں سے وابستہ رکھئے۔ خلاقیت کا مظاہرہ کیجئے، جس طرح ہمارے محققین نے، ہمارے نوجوان سائنسدانوں نے گوناگوں علمی میدانوں میں، علمی کارنامے انجام دیئے ہیں، آپ بھی دفاعی کارنامے انجام دیجئے، فوجی اور عسکری مہارتوں اور فنون  کا مظاہرہ کیجئے، ایسے کارنامے انجام دیجئے جو کسی بھی دفاعی ادارے کو اوج پر پہنچا دیتے ہیں۔ خلاقانہ صلاحیتوں کو استعمال کیجئے اور اپنے درمیان اس سلسلے کو فروغ دیجئے۔
اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا کرتا ہوں کہ وہ آپ کو توفیقات نصیب فرمائے اور آپ عزیز نوجوان اپنے ملک کے بہتر، درخشاں اور سرافراز مستقبل کو مشاہدہ کریں اور اس درخشاں مستقبل کی تعمیر وترقی میں اپنا بھرپور طریقے سے کردار ادا کریں۔
و السّلام علیکم و رحمة الله و برکاته‌

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1) اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کی کیڈٹ یونیورسٹیوں کے کیڈٹس کا تعلیمی دورہ مکمل ہونے اور نئے کیڈٹس کا تعلیمی و تربیتی دورہ شروع ہونے کی مناسبت سے امام علی علیہ السلام کیڈٹ یونیورنسٹی میں تقریب کا اہتمام کیا گيا۔ اس تقریب کے پروگرام حسب ذیل تھے:
رہبر معظم انقلاب اسلامی کی شہدا کی یادگار پر حاضری اور فاتحہ خوانی، گراؤنڈ میں موجود فوجی دستوں کا معائنہ، تلاوت کلام پاک، یونیورسٹی کے کمانڈر جنرل محمد رضا فولادی کی رپورٹ، نئے کیڈٹس کی حلف برداری، رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ہاتھوں کیڈٹس اور اساتذہ کو انعامات و خطابات اور اسناد کی تقسیم۔ فارغ التحصیل ہونے والے کیڈٹس کے نمائندے کا نئے کیڈٹس کے نمائندے کو پرچم سونپنا، رہبر معظم انقلاب اسلامی کا خطاب، قومی ترانہ، قرآن کریم اور سپریم کمانڈر کے سامنے گراؤنڈ میں موجود دستوں کی سلامی اور پاسنگ آؤٹ پریڈ۔