ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم کا صوبہ کرمانشاہ کی مسلح فورسز سے خطاب

بسم‌اللَّه‌الرّحمن‌الرّحيم‌

اس گراؤنڈ میں موجود تمام سپاہیوں ، عزیز کمانڈروں ، فوجی اہلکاروں اور فوجی جوانوں اور کرمانشاہ  میں تعینات سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور پولیس کے تمام فداکار سپاہیوں  کو سلام اور مبارکباد پیش کرتا ہوں ، اور اللہ تعالی کی بارگاہ میں ان کی روز افزوں ترقی و پیشرفت میں مزید اضافہ کے لئے دعا کرتا ہوں ۔

یہ فوجی چھاؤنی اور یہ علاقہ عظیم یادوں سے مملو اور بھرا ہوا ہے۔ ایسے دلاورسپاہیوں نے،ایسے فداکار اہلکاروں نے، ایسے لوگوں نے یہاں ایثار و قربانی کی داستانیں رقم کی ہیں جن کے دلوں میں اسلام اور پیارے وطن کی محبت موجزن تھی۔ ان کی ہمتیں اس علاقے کے بلند و بالا پہاڑوں سے بھی زیادہ اونچی تھیں۔ انہوں نے مسلح اور شیطانی قوتوں کی جانب سے حمایت یافتہ دشمن کو اللہ تعالی کے فضل و کرم اور اس کے ملائکہ کی مدد سے شکست و ناکامی سے دوچار کردیا اور وطن عزیز کو وقار و سربلندی اور تحفظ و سلامتی کا عظیم اور شاندار تحفہ عطا۔ ہم ان ایام کو ہرگز فراموش نہیں کر سکتے۔ وہ ایام ہمارے لئے سبق آموز ہیں اور ہم ہمیشہ یہ امید رکھتے ہیں اور اپنے نوجوانوں کو اس کی خوشخبری اور بشارت دیتے رہتے ہیں کہ مختلف اداروں پر مشتمل  ہماری مسلح فورسز کی آمادگی، ان کا جذبہ ایمانی، ان کا عزم راسخ اور ان کے مصمم فیصلے روز بروز مزیدمستحکم اور مضبوط ہو رہے ہیں۔
ملک و قوم  اور اسلام کی خدمت کرنے والے تمام اداروں میں مسلح فورسز کو انفرادیت حاصل ہے کیونکہ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ وہ ملکی سلامتی کی محافظ ہیں۔ اگر کسی ملک اور کسی قوم کی سلامتی اور تحفظ خطرے میں پڑجائے تو ترقی و پیشرفت کے دروازے اس پر بند ہو جائيں گے۔ سلامتی تمام کاموں اور جملہ امور کے لئے اساسی، لازمی اور حیاتی تمہید کا درجہ رکھتی ہے۔ علم و دانش، سائنس و ٹکنالوجی، دولت و ثروت اور ترقی و پیشرفت، امن و سلامتی کے سائے میں ہی حاصل ہوں گے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فورسز سلامتی کی محافظ ہیں، ملک کی سرحدوں کی حفاظت اور ملک کے دفاع اور تحفظ کو وہ اپنا فریضہ جانتی ہیں۔ یہ بہت بڑی خصوصیت اور اہمیت کی حامل ہے۔
دوسری منفرد خصوصیت یہ ہے کہ جب خدمت کے لئے وہ آتے ہیں تو وہ اپنی جانوں کو ہتھیلی پر رکھ کر میدان میں آتے ہیں۔ مسلح فورسز کے جوان، کمانڈر اور مجاہدین ایثار و فداکاری کے شوق کے ساتھ خدمت کے لئے آگے آتے ہیں، میدان میں اترتے ہیں۔ یہ ان کے اسلامی عقیدے کی خصوصیت ہے۔ یہاں کسی پر کچھ مسلط نہیں کیا جاتا، کسی کام کے لئے دباؤ نہیں ڈالا جاتا، یہاں کام کرنےکا جذبہ ان کے اندر خود بخود موجزن رہتا ہے۔
اگر عالمی طاقتوں کو مختلف خطوں میںموجود اپنے فوجیوں کے گرے ہوئے اخلاق و کردار کی مشکل کا سامنا ہے تو اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فورسز کو یہ افتخار حاصل ہے کہ اس کی فورسز جذبہ ایمان و اخلاق کے ساتھ میدان میں موجود ہیں۔ یہ بہت بڑا افتخار ہے۔ جانبازی، فداکاری، جان قربان کر دینے کے لئے پوری آمادگی، یہ خصوصیتیں، فوجیوں اور سپاہیوں کی مقدس وردی کو عظیم افتخار عطا کرتی ہیں۔ آپ ان کی قدر کیجئے، ان پر فخر کیجئے اور ان کے تقاضوں پر عمل کیجئے۔
میرے عزیزو! اسلامی جمہوری نظام، ایران کی عزیز اور عظیم قوم اور ہمارا یہ وطن عزیز گزشتہ تین عشروں میں یہ ثابت کرنے میں کامیاب رہے ہیں کہ ان کے اندر روز افزوں قدرت موجود ہے۔ ہمارے ملک پر اور ہمارے عوام پر مسلط کی جانے والی آٹھ سالہ جنگ نے سب کو دکھا دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جارحیت کتنی مہنگی پڑتی ہے۔ ہمارے مقابلے میں صرف صدام حکومت نہیں تھی۔ صدام حکومت کو اور صدام کی افواج کو دنیا کی شیطانی طاقتوں کی طرف سے، بڑے شیطان  امریکہ کی طرف سے بھرپور مدد مل رہی تھی۔ ہمارے ملک پر حملہ آور ہونے والی فوج کی شکست در حقیقت دنیا کی بڑی طاقتوں اور ان کی شیطانی پالیسیوں کی شکست تھی۔ ان کی سمجھ میں آ گیا کہ ان کا واسطہ اسلامی نظام سے پڑا ہے۔ ہمارے ملک کے شجاع عوام ، مسلح فورسز کے حامی و پشتپناہ تھے اور ہیں۔ اللہ تعالی آپ سب کی مدد فرمائے، لوگوں کے دلوں میں آپ کی محبت بڑھائے۔ اس وقت مسلح فورسز کا عوام کے دلوں میں خاص احترام ہے۔ یہ بہت بڑی خوبی ہے۔
عزیزبھائیو ! پیارے جوانو! محترم کمانڈر حضرات! اس وقت ہماری قوم کے دوش پر جو فریضہ ہے وہ انتہائی حساس اور اہم ہے۔ آج ہمارے سامنے بہت سے مواقع موجود ہیں۔ استکباری طاقتیں گوناگوں سازشوں کے ذریعہ یہ کوشش کر رہی ہیں کہ دنیا میں ایران اور اسلام کے متعلق جہاں تک ممکن ہو خوف و ہراس پھیلائیں۔ آپ ان کی گوناگوں حرکتوں کو دیکھ رہے ہیں۔ ایران کا خوف پھیلانے کے لئے، اسلام کا خطرہ عام کرنے کے لئے مغربی ممالک احمقانہ، ابلہانہ، ناکام اور ناکارہ حربوں کو پھر سے استعمال کررہے ہیں جبکہ مغربی ممالک کی اسلام اور ایران کے خلاف پالیسیاں ناکام ہوچکی ہیں  اور ان کےحربوں کا آج تک کوئي نتیجہ نہیں نکلا ہے۔ وہ اپنے شیطانی عزائم اور منحوس ارادوں کی تکمیل میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔
آج ایران، ایرانی قوم، ہماری مؤمن مسلح فورسز اسلامی ممالک کی نگاہوں میں قابل احترام ہیں۔ آج اسلامی جمہوری نظام کو علاقہ کی قومیں خاص عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہیں اور یہ ان  استکباری طاقتوں کے منصوبوں کے بالکل خلاف ہے۔ وہ اپنی انہی سازشوں کو پھر دوہرائیں گے اور پھر منہ کی کھائیں گے۔ بار بار انہی حربوں کو آزمائیں گے اور بار بار شکست و ناکامی سے دوچار ہوں گے۔
اس وقت امریکی سامراج مشکلات کے دلدل میں پھنسا ہوا ہے۔ مختلف علاقوں میں اپنے ہاتھوں سے کھودے گئے گڑھوں میں گرفتار ہو چکا ہے۔ امریکہ آج افغانستان کے دلدل سے خود کو نجات دلانے پر قادر نہیں ہے جسے اس نے خود تیار کیا تھا۔ اسے اس گڑھے سے نکلنےکا راستہ نہیں معلوم ہے۔ وہ اپنی جان نہیں بچا سکتے۔ آج کی دنیا میں جب لوگ بیدار ہو چکے ہیں تو مادی طریقوں سے، مادی نقطہ نگاہ کے ذریعہ، متکبرانہ انداز سے، جارحانہ روش سے اور توسیع پسندانہ عزائم کے ذریعہ کوئی کام انجام نہیں دیا جا سکتا۔ کام عقل سے، منطق سے اور معنوی جذبے سے پایہ تکمیل کو پہنچ سکتا ہے، یہی وہ روش ہے جو اسلامی جمہوریہ ایران نے اختیار کر رکھی ہے۔
میرے عزیزو! اللہ تعالی آپ کو ہمیشہ خوش و خرم اور شاد رکھے۔ انشاء اللہ رحمۃ خداوندی آپ کے شامل حال رہے گی اور آپ اللہ تعالی کی تائيد سے بہرہ مند رہیں گے۔ اللہ آپ کی نصرت و مددکرے گا۔ تقریب کے آغاز میں کچھ آیتوں کی تلاوت کی گئی «انّ الّذين قالوا ربّنا اللَّه ثمّ استقاموا تتنزّل عليهم الملائكة الّا تخافوا و لا تحزنوا»؛(1) خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، غمگین ہونے کی ضرورت نہیں ہے، اللہ آپ کے ساتھ ہے۔ «نحن اوليائكم فى الحياة الدّنيا و فى الاخرة»؛(2) اللہ تعالی کے حکم سے فرشتے اس دنیا میں بھی آپ کے ناصر و مددگار ہیں۔
پروردگارا ! تجھے تیرے اولیاء کی، تیرے کلام پاک کی، شہیدوں کی ارواح کی قسم دیتے ہیں، ہمیں اس عہد و پیمان کے سلسلے میں  روز بروز زیادہ سے زیادہ پابند بنا جو ہم نے تجھ سے کیا ہے۔ پروردگارا! ان عزیز جوانوں کو، ان فرض شناس کمانڈروں کو اپنے لطف و کرم اور ہدایت و رہنمائی کے سائے میں قراردے۔ ہمارے شہیدوں کو اپنے اولیاء کے ساتھ، پیغمبر اکرم (ص) اور شہدائے کربلا کے ساتھ محشور فرما۔


والسّلام عليكم و رحمةاللَّه و بركاته‌

1) فصلت: 30
2) فصلت: 31