ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

نماز اور روزه کی احکام

  • نماز
  • روزہ
    • روزہ واجب ہونے اور صحیح ہونے کی شرائط
    • واجبات روزہ
    • وہ چیزیں جو روزے دار کے لئے مکروہ ہیں
    • وہ صورتیں جن میں قضا اور کفارہ عمدی دونوںواجب ہیں
    • عمداً افطار کرنے کا کفارہ
    • وہ صورتیں جن میں روزے کی صرف قضا واجب ہے
    • قضا روزے کے احکام
    • روزے کی قضا میں تاخیر کا کفارہ
    • والدین کے قضا روزوں کے احکام
    • مسافر کے روزے کے احکام
    • وہ لوگ جن پر روزہ واجب نہیں ہے
      پرنٹ  ;  PDF
       
      وہ لوگ جن پر روزہ واجب نہیں ہے

       

      مسئلہ953۔ اگر حاملہ عورت کے وضع حمل کا وقت قریب ہو چنانچہ روزہ رکھنا بچے کے لئے یا خود اس کے لئے مضر ہونے کا خوف ہو تو روزہ واجب نہیں ہے اور پہلی صورت میں (جب بچے کے لئے مضرہو) ہر دن کے لئے ایک مد کھانا یعنی گندم یا جو وغیرہ (فدیہ کے طور پر) فقیر کو دینا ضروری ہے اور ماہ رمضان کے بعد اس کی قضا بھی بجالائے اور دوسری صورت میں جب خود اس کے لئے مضر ہو تو ضروری ہے کہ جو روزے نہیں رکھے ہیں ان کی قضا کرے اور احتیاط کی بنا پر فدیہ بھی دے۔ جس عورت کا وضع حمل قریب نہ ہو اس کے لئے مذکورہ احکام احتیاط واجب پر مبنی ہیں۔
      مسئلہ954۔ اگر بچے کو دودھ پلانے والی عورت (بچے کی ماں ہو یا دایہ، اجرت کے ساتھ دودھ پلائے یا اجرت کے بغیر) دودھ خشک ہونے یا کم ہونے کے خوف سے روزہ رکھنے کو بچے کے لئے مضر سمجھتی ہو تو اس پر روزہ واجب نہیں ہے اور ضروری ہے کہ ہر دن کے لئے فدیہ دے اور بعد میں روزوں کی قضا بھی بجالائے لیکن روزہ خود اس کے لئے مضر ہو تو احتیاط کی بنا پر فدیہ واجب ہے۔
      مسئلہ955۔ گذشتہ دونوں مسئلوں میں اگر آئندہ ماہ رمضان تک روزہ نہ رکھے چنانچہ کوتاہی کی ہو تو قضا کے علاوہ تاخیر کا کفارہ بھی واجب ہے تاہم اگر کسی عذر کی وجہ سے قضا بجا نہ لائے تو تاخیر کا کفارہ نہیں ہے اور اگر عذر بچے کے لئے ضرر کی صورت میں ہو تو جب بھی ممکن ہو روزوں کی قضا بجالانا ضروری ہے اور اگر عذر خود عورت کے لئے ضرر کی صورت میں ہو تو قضا ساقط ہوگی اور ہر دن کے لئے ایک فدیہ دینا ضروری ہے۔
      مسئلہ956۔ عورت کا فدیہ یا کفارہ اس کے شوہر پر نہیں بلکہ خود پر واجب ہے اگرچہ حمل یا دودھ دینے کی وجہ سے روزہ نہ رکھا ہو۔ اسی طرح اولاد کا کفارہ یا فدیہ باپ کے ذمے نہیں ہے البتہ شوہر یا باپ بیوی یا اولاد کا وکیل بن کر ان کا فدیہ یا کفارہ ادا کرسکتے ہیں۔
      مسئلہ957۔ بڑھاپے کی وجہ سے مرد یا عورت کے لئے روزہ رکھنا مشقت کا باعث ہو تو ان پر روزہ واجب نہیں ہے اور ضروری ہے کہ ہر دن کے لئے ایک مد کھانا (مثلاً گندم، جو یا چاول) فقیر کو فدیہ دیں اور اگر روزہ رکھنے کی بالکل طاقت نہیں رکھتے ہوں تو احتیاط کی بنا پر فدیہ دینا ضروری ہے اور دونوں صورتوں میں چنانچہ رمضان کے بعد روزہ رکھ سکیں تو احتیاط مستحب کی بناپر روزوں کی قضا کریں۔
      مسئلہ958۔ اگر کوئی شخص ایسی بیماری میں مبتلا ہو کہ جس میں پیاس زیادہ لگتی ہو اور جس کو تحمل نہیں کرسکتا ہو یا پیاس کو تحمل کرنا اس کے لئے مشقت رکھتا ہو تو اس پر روزہ واجب نہیں ہے۔ البتہ دوسری صورت میں(جب مشقت ہو) ضروری ہے کہ ہر دن کے لئے ایک مد کھانا فقیر کو دے اور احتیاط واجب کی بناپر پہلی صورت میں بھی یہی فدیہ دے اور چنانچہ ماہ رمضان کے بعد روزہ رکھ سکے تو احتیاط مستحب کی بناپر روزوں کی قضا بجالائے۔
      مسئلہ959۔ فدیہ کی مقدار تاخیر کے کفارے کی مقدار کے برابر ہے یعنی 750 گرام گندم، آٹا، روٹی، چاول یا دیگر غذائی اجناس فقیر کو دینا ضروری ہے۔

       

    • پہلی تاریخ ثابت ہونے کے طریقے
    • روزے کی قسمیں
    • خاتمہ: روزے اور ماہ رمضان مبارک کے آداب
    • اعتکاف
700 /