ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

  • حج کی فضيلت اور اہمیت
  • حج ترک کرنے کا حکم
  • حج اور عمرہ کے اقسام
  • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
  • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
  • حج قِران
  • حج تمتع کے کلی احکام
  • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
    • فصل اول : حجة الاسلام
    • دوسري فصل :نيابتي حج
      • نائب کے شرائط
      • منوب عنہ کي شرائط
      • حج کی نیابت سے مربوط مسائل
        پرنٹ  ;  PDF

        حج کی نیابت سے مربوط مسائل

          مسئلہ ۸۳۔  نائب اور منوب عنہ کا ہم جنس ہونا شرط نہيں ہے پس عورت مرد کي طرف سے اور مرد عورت کی طرف سےنائب بن سکتے ہیں ۔
         
         مسئلہ ۸۴۔  صرورہ  کی نیابت یعنی جس نے  بھی تک حج بجا نہ لایا ہو- صرورہ اور غير صرورہ کي طرف سے جائز ہے چاہے نائب يا منوب عنہ مرد ہو ياعورت ۔
         
        مسئلہ ۸۵:حج نیابتی میں  نیابت کا قصد اور منوب عنہ کو معین کرنا شرط ہےاگرچہ اجمالی صورت میں ہی کیوں نہ ہو ،  لیکن یہ ضروری نہیں ہے کہ نائب،  منوب عنہ کا نام ذکر کرے۔
         
         مسئلہ ۸۶۔  اس شخص کو اجير بنانا صحيح نہيں ہے کہ جسکا فریضہ وقت کی تنگی کی وجہ سے حج اِفراد کي طرف عدول کرنا ہولیکن اگر نائب کو وقت کی وسعت میں اجیربنائے اوراس کے بعد اتفاق سے وقت تنگ ہو جائے تو اس پر حج اِفراد کی طرف  عدول کر نا واجب ہے اور  اسکا یہ عمل منوب عنہ کے حج تمتع کےلئے کافي ہے اور اجرت کا بھي مستحق ہو گا ۔
         
         مسئلہ ۸۷۔  اگر نائب احرام اور حرم ميں داخل ہونے کے بعد مر جائے ،  اگر نائب کو مقرر کرنا منوب عنہ کے بری الذمہ ہونے کے لئ ہو،  جیسا کہ بظاہر اجارہ کی قرار داد سے یہی سمجھ میں آتا ہے،  تو اجیر پوری اجرت کا حقدار ہوگااور اسے اسکے وارثوں کو دیا جانا چاہیے۔
         
        مسئلہ ۸۸۔  اگر کوئی شخص معين اجرت پر حج کيلئے اجير بن جائے اور وہ اجرت حج کے اخراجات سے کم پڑ جائے تو اجیر کرنے والے پر اس کمی کو پورا کرنا واجب نہیں ہے اسی طرح اگر ادا کی گئی رقم میں سے کچھ باقی بچ جائے تو اسے واپس لینے کا حق نہیں ہے۔

          مسئلہ۸۹۔ جن موارد میں  نائب کا حج منوب عنہ کیلئے کفایت نہ کرے جبکہ اسی سال حج بحا لانے کے لئے اجیر بنا ہو تو اجیر پر واجب ہے کہ اجرت کو واپس کرے۔ بصورت دیگر تو اس پر لازم ہے کہ اگلے سالوں میں منوب عنہ کی جانب سے حج بجالائے۔
         
         مسئلہ ۹۰۔  جو شخص حج کے بعض اعمال انجام دينے سے معذور ہو تو وہ حج کی نیابت کے لئے اجیر نہیں بن سکتا ہے۔ اور معذور اس شخص کو کہتے ہیں جو حج کے اختیاری اعمال جیسے تلبیہ اور  صحیح طور پر نماز طواف اور طواف  و سعي ميں خود  اپنے پاوں پر چلنا،   رمي جمرات کو خود اپنے ہاتھوں سے انجام دینا،  عرفات اور مشعر میں مقررہ وقت کے اندر وقوف اور منی میں بیتوتہ کو ایسے انجام دے کہ حج کے بعض اعمال ناقص رہ جائیں اور اگر حج کے بعض اعمال ناقص تو نہ ہوں اور صرف احرام کے بعض محرمات کے ارتکاب میں معذور ہو تو اسکی نیابت صحیح ہے۔

          مسئلہ۹۱۔  اگر نيابتي حج کے دوران نائب معذور ہوجائے اور اسکا عذر حج کے اعمال کے ناقص ہونے کا باعث بنے تو اجارہ کا باطل ہو جانا بعيد نہيں ہے ۔ اور احوط یہ ہے کہ منوب عنہ کي طرف سے دوبارہ حج بجالائے اور نائب  اور منوب عنہ کے درمیان اجرت  پرمصالحت کرے۔
         
         مسئلہ ۹۲۔  جو لوگ مشعر الحرام ميں اختياري وقوف سے معذور ہيں ان کی نیابت صحیح نہيں ہے  اور اگر ایسے لوگ نائب بن جائیں تو وہ اجرت مستحق نہيں ہوں گے جيسے کار وانوں کے خدمت گزار جو معذور افراد کی ہمراہی سونپی گئی ہے یا کاروان کے بعض خدمات کی انجام دہی کے لئے طلوع فجر سے پہلے مشعر سے مني کي طرف نکل جانا پڑتا ہے۔ اگر یہ افراد نیابتی حج انجام دینے کے لئے اجیر بنیں تو وہ ضرور اختیاری وقوف انجام دیں تاکہ حج بجا لاسکیں ۔
         
        مسئلہ ۹۳۔ معذور نائب کے حج کے کافي نہ ہونے کے لئے اس میں کوئی فرق نہيں ہے کہ وہ اجير ہو يا مفت ميں حج کوانجام دے رہا ہو اس میں بھی کوئي فرق نہيں ہے کہ خود نائب اپنے معذور ہونے سے لاعلم ہو يا منوب عنہ کو اس بات کا علم نہ ہو اسی طرح اگر ان ميں سے کوئي ايک بھی اس بات سے لا علم ہو کہ يہ ايسا عذر ہے کہ جس کے ساتھ نیابت صحیح نہيں ہے جيسا کہ نائب اس بات سے لاعلم ہو کہ مشعر الحرام ميں وقوف اضطراري پر اکتفا نہیں کرسکتا ہے۔

          مسئلہ ۹۴۔  نائب پر واجب ہے کہ وہ  اپنے فریضہ کے مطابق عمل کرےخواہ تقليدکے لحاظ سے ہو ياا جتہاد کے لحاظ سے۔

          مسئلہ ۹۵۔  اگر نائب احرام اور حرم ميں داخل ہونے کے بعد فوت ہو جائے تو یہی مقدار منوب عنہ سے حج کے محقق ہونے کے لئے کافی ہے۔ اور اگر احرام کے بعد حرم ميں داخل ہونے سے پہلے مرجائے تو احتیاط واجب کي بناپرکافي نہيں ہے اور اس حکم کے لحاظ سے کوئي فرق نہيں ہے کہ نائب اجير ہو يا مفت ميں کام انجام دے رہا ہو اور نيابت حجة الاسلام کے لئے ہو يا کسي اور واجب حج کے لئے۔
         
         مسئلہ ۹۶۔  جو شخص کسی کی نیابت میں حج پہ گیا ہے جبکہ خود نے ابھی تک  حجة الاسلام انجام نہيں ديا ہے تو احتیاط مستحب يہ ہے کہ نيابتي حج کے اعمال مکمل کرنے کے بعد سے جب تک مکہ ميں ہے اگر بجا لاسکتا ہے تو اپنے لئے بھی ایک عمرہ مفردہ بجالائے ۔

          مسئلہ ۹۷۔  نيابتي حج کے اعمال سے فارغ ہونے کے بعد نائب کو اپنے یا کسی دوسرے کيلئےطواف کرنا یا عمرہ مفردہ بجا لانا جائز ہے۔
         
         مسئلہ ۹۸۔ جيسا کہ نیابت ميں احتیاط واجب کي بنا پر ايمان (شیعہ ہونا) شرط ہے اسي طرح اعمال حج ميں سے ہر اس کام ميں بھي ایمان شرط ہے کہ جس ميں نيابت صحيح ہے جيسے طواف ،  رمي کرنا، قرباني کرنا۔
         
         مسئلہ ۹۹۔  نائب پر واجب ہے کہ وہ اعمال حج کو منوب عنہ کي طرف سے نیابت کی نیت سے بجا لائے اور اسی طرح واجب ہے کہ طواف النسا ءکو بھی منوب عنہ کی نیابت میں انجام دے۔
  • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
  • تیسرا حصہ حج کے اعمال
  • حج اور عمرہ کے استفتائات
700 /