ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم سےاہلبیت (ع) کی عالمی اسمبلی کے چوتھے اجلاس کےمندوبین کی ملاقات۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج اہلبیت(ع) کی عالمی اسمبلی کے چوتھے اجلاس کےمندوبین سے ملاقات میں اس عالمی ادارے کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مذکورہ ادارہ کی سب سے اہم ذمہ داری یہ ہے کہ اسلامی دنیا کے موجودہ حالات اور ضرورتوں کے تناظر میں ، اہلبیت علیہم السلام کی حقیقی تصویر کو اس کے سامنے پیش کرے اور اسلام کی حقیقی تعلیمات سے روشناس کرائے ، آپ نے دور حاضر میں مسلمانوں کے مابین پائی جانے والی بینظیر بیداری و نشاط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : حق و باطل کی نبرد میں حقیقی کامیابی ، حق و اسلام کے محاذ کو نصیب ہوگی۔
رہبر معظم نےشعبان المعظم کے مہینے میں پائی جانےوالی بعض مذہبی مناسبتوں پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے دشمنان اسلام کی مسلمانوں کے مختلف مذاہب کے در میان اختلاف ڈالنے کی سازشوں سے ہوشیار رہنے پر زور دیا اور اس سلسلہ میں برطانیہ کی دیرینہ پالیسیوں اور اس کے ماضی کے منفی کردار پر روشنی ڈالی ۔ آپ نے مزید فرمایا: مسلمانوں کا اتحاد اور ایک امت اسلامی کی تشکیل ، دنیا کی مستکبر اور حریص قوتوں کے لیے انتہائی خطرناک اور پریشان کن ہے ، اسی لیے آج ، برطانیہ کے علاوہ امریکی اور صہیونی خفیہ ایجنسیاں بھی امت مسلمہ کے اتحاد کی راہ میں روڑے اٹکانے کے لیے ہمہ تن سرگرم ہیں اور اس سلسلہ میں انہوں نے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب نے ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد دنیا میں حقیقی اسلام کی طرف بڑھتے ہوئے رجحان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا " استعماری طاقتوں کی سب سے بڑی پریشانی ، ایسے اسلام کا ایران کی سرحدوں سے نکل کر اسلامی دنیا کے دوسرے ممالک تک پھیلنا ہے ، جو جہاد، استقلال و عزت و اقتدار ، غیروں کے تسلط کے خلاف نبرد آزمائی کا درس دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عصر حاضر میں دشمن کی ساری توجہ ، ایران اور دوسرے اسلامی ممالک میں اختلاف ڈالنے پر مرکوز ہے ۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جمہوری اسلامی ایران اور مذہب شیعہ کے خلاف بے پناہ پروپیگنڈوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ان وسیع اور بے بنیاد پروپیگنڈوں کی یلغار کے باوجود اسلامی انقلاب کا تصور ، اسلامی دنیا کے گوشہ گوشہ تک پھیل چکا ہے اور عصر حاضر میں مسلمانوں کی بیداری اپنی شناخت و تشخص کی طرف بازگشت ، آج سے بیس برس پہلے کے مقابلے قابل قیاس نہیں ہے ۔
آپ نے مزید فرمایا : جمہوری اسلامی ایران نے علمی، سیاسی ، ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں جو نمایان ترقی و پیشرفت حاصل کی ہے ، بیس برس قبل اسکا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا ، اسلامی دنیا کی اس ترقی و پیشرفت کے برعکس، امریکہ بیس سال پہلے کی نسبت ، آج کمزوری و زبون حالی کا شکار ہے اسکا رعب و دبدبہ دن بدن ماند پڑتا جارہا ہے ، امریکہ اور اسکے اتحادی آج ایک ایسے دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں، جہاں وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ، اس میں مزید دھنستے چلے جارہے ہیں اور اس سے کہیں زیادہ تاریک مستقبل ان کے انتظار میں ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ان حقائق کو صحیح طور پر سمجھنے اور کامیابیوں پر مغرور نہ ہونے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا : ان تمام شواہد و قرائن سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوجاتی ہے کہ باطل پر حق کی فتح ، وہ سنت خدا ہے جو ہر دور میں حاکم رہی ہے اور موجودہ دور میں بھی ، یہی سنت کارفرما ہے اور یقینا موجودہ نبرد میں بھی کامیابی و ظفر حق کے محاذ کا مقدر بنے گی اور باطل طاقتوں خصوصا امریکہ کے ہاتھ ناکامی و ذلت کے سوا کچھ نہیں آئے گا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے خدا کی مدد و نصرت کو مومن کی اپنی جد و جہد اور مجاہدت سے مشروط قرار دیتے ہوئے فرمایا: تمام مسلمانان عالم کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے ، سیاسی، ثقافتی، سماجی، اور زندگی کے دیگرشعبوں میں اپنی انتھک کاوشوں کو جاری رکھنا چاہیے اور اپنے روابط و اتحاد کومزید مضبوط بنانا چاہیے۔
رہبر معظم نے اہلبیت علیہم السلام کے ماننے والوں کے سلسلے میں بعض جھوٹے پروپیگنڈوں اور کج فکریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اہلبیت عالمی اسمبلی کا قیام اس لیے عمل میں آیا ہے تا کہ اسلامی دنیا کو اسلام کے حقیقی معارف و تعلیمات سے روشناس کرائے اور اس سلسلے میں نئی راہیں معلوم کرے ۔
رہبر معظم نے مزید فرمایا : اہلبیت علیہم السلام کے پیرو ، مسلمانان عالم کو وحدت و عزت کا پیغام دیتے ہیں اور انھیں شعور و آگاہی پر مبنی زندگی کی طرف دعوت دیتے ہیں۔
رہبر معظم نے اس سلسلے میں فرمایا:اسلام کی حقیقی تعلیمات و معارف مذہب اہلبیت علیہم السلام میں مجسم و نمایاں ہیں ، جہاں معنویت اور سیاست ایک ساتھ جلوہ افروز ہیں، عرفان اور سماجی سرگرمیاں ایک دوسرے سے جدانہیں ، گریہ و تفرح اور جہاد کا تصور ایک ساتھ دکھائی دیتا ہے اور آج کی دنیا ایسی ہی معنویت کی تشنہ ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صحیفہ سجادیہ کو آئمہ معصومین علیہم السلام کی فکر و نظرکا بہترین نمونہ قرار دیا اور فرمایا: صحیفہ سجادیہ، عارفانہ، عاشقانہ، اور عاقلانہ زندگی کا غماز ہے
موصوف نے اہلبیت علیہم السلام کے پیروکاروں سے ان کے تمام افکار و نظریات کے ہمہ گیر مطالعہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا : غلط افکار و نظریات نیز خرافی فکر کو آئمہ طاہرین علیہم السلام کے افکار و نظریات سے دور رکھنے کی ضرورت ہے اور موجودہ دور میں ، اس مسئلہ کی اہمیت بالکل واضح و عیاں ہے ، علماء و مفکرین اسلام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اہلبیت علیہم السلام کی حقیقی تعلیمات و معارف کو بیان کریں۔ خرافات اور غلط افکار کو معاشرے سے دور کریں ۔
اس ملاقات کے آغاز پر اہلبیت عالمی اسمبلی کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین جناب اختری نے چوتھے اجلاس کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا : ثقلین سٹیلایٹ TV چینل کا قیام، مشترکہ سرمایہ گزاری کے لیے اسلامی بینک کی تاسیس ، انسانی وصنفی حقوق کی نگرانی کے لیے کمیٹیوں کی تشکیل ، اہلبیت عالمی اسمبلی کے مستقبل کے منصوبوں میں شامل ہے
700 /