ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی

رہبر معظم کا پولیس یونیورسیٹی سے سترہویں مرحلے میں فارغ ہونے والے جوانوں سے خطاب

بسم اللہ الرحمن الرحیم

آپ تمام عزیز جوانوں کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتا ہوں ان تربیت یافتہ جوانوں کو بھی مبارک ہو جو تربیت مکمل کرکے آج سے اپنےملک کی خدمت میں مصروف ہو جائیں گے اوران جوانوں کو بھی مبارک ہوجوتیارہیں اورآج سے اس یونیورسیٹی کے باقاعدہ طلبہ قرارپائیں گے۔

اگرزندگی اورحصول علم کے سلسلہ میں اہم اہداف میں سے کسی ایک ہدف کا انتخاب کرنے کا موقع ہو تو بے شک جو ہدف آپ نے انتخاب کیا ہے وہ سب سے بہتر اور سب سے بڑھ کر ہے اس توفیق کی قدرکجئے، خدا کا شکر ادا کیجئے اور اپنے اوپر فخر کیجئے اس لئے کہ امن وامان کا مسئلہ بہت ہی اہم اورامتیازی حیثیت کا حامل ہے آپ قرآن میں ملاحظہ کیجئے " وآمنھم من خوف" پروردگارامن وتحفظ کو اپنی بہترین نعمتوں میں سے ایک قرار دیتا ہے اوراسے اس کلام کے مخاطبین کے سامنے بطور احسان پیش کرتا ہے۔

امن وامان ہر طرح کی ترقی کے لئے ماحول سازگار کرتا ہے اور سب سے بڑھ کہ یہ کہ اگر سماج میں امن وامان نہ ہو اور لوگوں کوعدم تحفظ کااحساس ہو تویہ سب سے بڑے انسانی حق کی پامالی ہے۔ آپ نے یہ ذمہ داری اپنے کندھوں پر اٹھائی اور اسے نبھانے کا عہد کیا ہے۔

ہردوراور ہرسماج میں کچھ ایسے لوگ ہوتے ہیں جوقانون شکنی کے ذریعہ اپنی خواہشات کو دوسروں کی خواہشات پر ترجیح دے کرسماج میں بدامنی پھیلاتے ہیں کیسے ان کا مقابلہ کرنا ہے؟ جوادارہ اس کام کی ذمہ داری اٹھاتا ہے وہ دواعلی انسانی پہلولوگوں کے سامنے پیش کرتا ہے؛ ایک پہلوعام لوگوں سے ہمدردی کا ہے جن کا یہ ادارہ دفاع کرنا اورانہیں تحفظ فراہم کرنا چاہتا ہے اور دوسرا پہلوان لوگوں کےمقابلہ میں طاقت کامظاہرہ ہےجو قانون اور ڈسپلن کو اہمیت نہیں دیتے اورتمام لوگوں کے لئے بنائے گئے قوانین کے مقابلہ میں سینہ زوری کرتے ہیں پہلا پہلو انسانوں سے لطف ومہربانی کا ہے اوردوسراپہلو انہیں لوگوں کے حقوق پامال کرنے والوں سے سختی اورطاقت سے پیش آنے کا ہے یہ دوچیزیں ایک ساتھ ہونی چاہئیں لہذا آپ اپنی اس ذمہ داری کی وجہ سے خود پر فخر کیجئے اورخدا کا شکرکیجئے اوراسی کے ساتھ ساتھ خود کو اس ذمہ داری کی انجام دہی کے لئے تیار کیجئے اور اس پرغورکیجئے۔

گذشتہ دور اورطاغوتی دورکی نسبت ہماری آج کی پولیس میں بہت فرق ہے ہمیں یاد ہے آپ لوگ اس وقت اس دنیا میں نہیں تھے اب زمین آسمان کا فرق ہو گیا ہے ایک وقت تھا کہ پولیس حکام اس ملک میں رعب ودبدبہ اوروحشت ونفرت ایجاد کرنے کے سوا لوگوں کے لئے کچھ نہیں کرتے تھے آج پولیس عوام کے لئے ہے، عوام کے ساتھ ہے، عوام کی پشتپناہ ہے لوگوں کو اس پر اعتماد ہے آپ فیلڈ میں اپنا فرض اچھی طرح نبھاتے ہیں سماج میں عوام نظم و ضبط اور تحفظ کے حوالے سے جن مسائل سے دوچار ہیں انہیں ترجیح دیتے ہیں لہذا لوگوں کو آپ پراطمئنان ہوجاتا ہے، وہ آرام و سکون کا احساس کرتے اورآپ سے محبت کرتے ہیں آپ پر فخر کرتے ہیں۔

سماج کے نفسیاتی اوراخلاقی تحفظ میں خلل ڈالنے والے افراد کے خلاف حالیہ دور میں پولیس کی طرف سے اخلاقی ونفسیاتی تحفظ کی فراہمی کے سلسلہ میں اٹھائے گئے اقدامات میں جہاں آپ کو کامیابی ملتی ہے عوام اسے اپنی کامیابی سمجھتے اورفخر کرتے ہیں۔

میں یہ دعوی تو نہیں کر سکتا کہ اس وقت پولیس ہرلحاظ سے ویسی ہی ہے جیسی ایک اسلامی معاشرہ میں ہونی چاہئے لیکن یہ دعوی کرسکتا ہوں کہ جو راستہ آپ چل کر موجودہ مقام تک پہنچے ہیں یہ ایک طولانی، پرمشقت اورقابل فخرراستہ تھا اسی راستہ پر گامزن رہیں۔

آپ کے کام کی بنیاد وہ دل ہے جس میں خدا پر یقین، دین کی پابندی، ذمہ داری کا احساس، عوام سے محبت اورسماج میں نقض امن کرنے والوں کے مقابلہ میں شجاعت و بہادری ہے یہ ایک عظیم کام ہونے کے ساتھ ساتھ باریک اور پیچیدہ بھی ہے عزیز جوانو! جہاں تک ممکن ہو خود کو تیار کرو۔

بحمداللہ انقلاب کی برکت سے ہماری قوم نے علاقائی اور عالمی سطح پرجوقومی وقارحاصل کیا ہے، فخریہ کارنامے انجام دئے ہیں اورمختلف شعبوں میں سائنسی وسیاسی کامیابیاں حاصل کی ہیں اسی اعتبار سے ہمیں سماج میں امن عامہ کی ضرورت ہے قوم کی مثال فرد کی سی ہے جب اسے کوئی کامیابی ملتی ہے تو حاسد لوگ بھی پیدا ہوجاتے ہیں جس شخص کو کوئی کامیابی نصیب ہو وہ خدا کے شکر کے ساتھ ساتھ حاسدین سے بھی محتاط رہے قوم کی مثال بھی یہی ہے کچھ بدخواہ لوگ ہیں جو حسد کے ساتھ ساتھ ایرانی قوم کی کامیابی سے غم زدہ ہیں اس لئے کہ انہوں نے اس علاقہ میں اپنے مفادات کا تعین کیا ہے وہ اقوام کی ترقی، سائنسی وسیاسی ترقی کے حق میں نہیں ہیں ظاہر ہے کہ یہ عناصر، یہ دشمن، یہ حاسد، یہ بدخواہ، یہ بد دل بے کار نہیں بیٹھیں گے۔ اورکسی بھی ملک و قوم کو جہاں جہاں سے نقصان پہنچایا جا سکتا ہے وہ پہنچائیں گے ان میں سے ایک یہی امن وامان ہے آپ کو بہت ہوشیاررہنے کی ضرورت ہے الحمدللہ راستے ہموارکردئے گئے ہیں اب آپ ان پر چل سکتے ہیں۔

خوش قسمتی سے اس تعلیمی مرکز کا ماحول دینی اورمعنوی ہے بہت اچھا ماحول ہے اس ماحول کو باقی رکھئے، اسے اورمضبوط کیجئے آپ جو طلبہ اس یونیورسیٹی میں تازہ وارد ہوئے ہیں اسی طرح آپ بھی جو فارغ ہو کرعملی میدان میں قدم رکھنے والے ہیں اس بات کی طرف متوجہ رہئے کہ آپ کی یہ ذہنیت اس پورے عرصہ میں سالم اور محفوظ رہے، کسی قسم کے نقصان اور کسی برتاؤ کی وجہ سے اپنی اس ذہنیت اور جذبات میں کمی نہ آنے دیجئے گا۔

دوسری بات یہ ہے کہ عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے سلسلہ میں کوئی سیاسی رجحان، کسی پارٹی سے لگاؤ، کوئی اور رجحان اور مذہبی اور قومی اختلاف وغیرہ آپ پر اثرانداز نہ ہو امن عامہ ہرایک کا حق ہے صرف اسی کو عدم تحفظ کا احساس ہونا چاہئے جو دوسروں کا امن لوٹنا اوراسے نقصان پہنچانا چاہتا ہے صرف اسی کو آپ کی طرف سے عدم تحفظ کا احساس ہو اس سے ہٹ کے قوم کی ہراکائی خواہ اس کا کسی بھی دین ومذہب سے تعلق ہو، اس کا کوئی بھی سیاسی رجحان ہو، کوئی بھی طریقہ کار ہو آپ پر جوذمہ داری ہے یعنی امن کی فراہمی اس کے سلسلہ میں سب برابر ہیں۔

میری خداوند متعال سے دعا ہے کہ وہ آپ کو توفیق دے کہ آپ اپنی خدمت کا قابل فخر دور گذاریں اورآپ خدا وند متعال کی بارگاہ میں اورشہدا کی ارواح مطہرہ کے سامنے سرفرازہوں نیز قوم میں آپ کی خدمت کی وجہ سے امن و سلامتی کا احساس روز بروز بڑھتا رہے۔

والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ