ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

کے فقهی فتاوی کے اختلافی موارد

  • تقلید
  • نجاسات و مطهرات
  • وضو
  • غسل
  • احکام میت
  • تیمم
  • نماز
    • وقت نماز
      پرنٹ  ;  PDF
       
      وقت نماز

       

      51
      نماز عشاء کا آخری وقت آدھی رات ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ نماز مغرب و عشاء وغیرہ کے لئے رات کو غروب کے آغاز سے اذان صبح تک حساب کیا جائے۔
      (العروۃ الوثقی، الصلاۃ، اوقات الیومیہ، م1)
      (نماز مغرب و عشاء کے لئے) آدھی رات، غروب آفتاب سے صبح صادق کا نصف ہے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م12)

       

      52
      چاندنی راتوں میں احتیاط لازم یہ ہے بلکہ وجہ سے خالی نہیں ہے کہ نماز صبح کے لئے انتظار کرے کہ افق پر صبح کی سفیدی ظاہر ہوجائے اور مہتاب کی روشنی غلبہ پیدا کرے
      (توضیح المسائل کے آخر میں موجود حصہ استفتاء، س5)
      طلوع فجر (نماز صبح کا ابتدائی وقت) ثابت ہونے میں چاندنی رات اور دوسری راتوں میں کوئی فرق نہیں ہے اگرچہ بہتر ہے کہ چاندنی راتوں میں صبح کی سفیدی کے رات کی چاندنی پر غالب آنے تک انتظار کیا جائے اور اس کے بعد نماز پڑھی جائے۔
      اس بات کی طرف توجہ کرتے ہوئے کہ طلوع فجر کی دقیق تشخیص سخت ہے جو اس امر کا مقتضی ہے کہ احتیاط کی رعایت کی خاطر ریڈیو اور ٹی وی سے اذان صبح شروع ہونے کے ساتھ روزے کے لئے (مبطلات روزہ سے) پرہیز کرے اور ریڈیو اور ٹی وی سے اذان شروع ہونے کے تقریبا دس منٹ بعد نماز صبح پڑھی جائے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م5، حاشیہ م4 و 786)

       

      53
      نماز عصر کا مخصوص وقت یہ ہے کہ جس میں مغرب سے پہلے نماز عصر پڑھ سکیں۔
      (تحریر الوسیلہ، الصلاۃ، اوقات صلوات الیومیہ، م6)
      نماز عصر کا مخصوص وقت غروب آفتاب سے پہلے اتنا وقت ہے کہ جس میں فقط نماز عصر پڑھ سکیں۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م8)

       

      54
      انسان اس وقت نماز میں مشغول ہوسکتا ہے جب وقت داخل ہونے کا یقین ہوجائے یا دو عادل مرد وقت داخل ہونے کی خبر دیں لیکن موذن کی اذان اگرچہ موذن عادل، موثق اور وقت شناس ہو احتیاط واجب کی بناپر کافی نہیں ہے۔
      (تحریر الوسیلہ، الصلاۃ، اوقات صلوات الیومیہ، م16)
      نماز پڑھنے کے لئے مکلف کو وقت داخل ہونے کا یقین یا اطمینان ہونا چاہئے یا دو عادل مرد وقت داخل ہونے کی خبر دیں یا قابل وثوق اور وقت شناس موذن اذان دے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م18)

       

      55
      اگر نماز ظہر پڑھنے سے پہلے بھول کر نماز عصر میں مشغول ہوجائے اور نماز کے دوران یاد آئے چنانچہ نماز ظہر کا مخصوص وقت ہے تو نیت کو نماز ظہر کی طرف پلٹا دے اور نماز پوری کرے اور بعد میں نماز عصر پڑھے۔
      (تحریر الوسیلہ، احکام الاوقات، م8)
      اگر اس خیال سے کہ نماز ظہر پڑھ چکا ہے، عصر کی نیت سے نماز میں مشغول ہوجائے اور نماز کے دوران یاد آئے کہ نماز ظہر نہیں پڑھی ہے چنانچہ نماز ظہر کے مخصوص وقت میں ہو تو احتیاط واجب کی بناپر نیت کو ظہر کی نماز میں تبدیل کر کے نماز پوری کرے لیکن بعد میں دونوں نمازیں (ظہر و عصر) ترتیب کے ساتھ بجالائے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م29)

       

      56
      اگر نماز مغرب پڑھنے سے پہلے بھول کر نماز عشاء میں مشغول ہوجائے اور نماز کے دوران پتہ چلے کہ غلطی کی ہے۔ اگر چوتھی رکعت کے رکوع میں پہنچا ہے تو نماز پوری کرے اور اس کے بعد نماز مغرب پڑھے۔ اگرچہ احوط استحبابی یہ ہے کہ نماز مغرب کے بعد عشاء کو دوبارہ پڑھے۔ اور اگر چوتھی رکعت کے رکوع میں نہیں پہنچا ہے تو نیت کو مغرب کی طرف پلٹائے اور نماز پوری کرے اور بعد میں نماز عشاء پڑھے۔
      (تحریر الوسیلہ، احکام الاوقات، م8)
      اگر اس خیال سے کہ نماز مغرب پڑھ چکا ہے، نماز عشاء میں مشغول ہوجائے اور نماز کے دوران غلطی کی طرف متوجہ ہوجائے چنانچہ چوتھی رکعت کے رکوع میں جا چکا ہو تو احتیاط کی بناپر نماز پوری کرے اس کے بعد مغرب اور عشاء کی نماز کو ترتیب کے ساتھ بجالائے۔ اسی طرح اگر مغرب کے مخصوص وقت میں ہو اور چوتھی رکعت کے رکوع میں داخل نہ ہوا ہو تو احتیاط واجب یہ ہے کہ نیت کو نماز مغرب میں تبدیل کرکے نماز پوری کرے اور اس کے بعد دونوں نمازوں کو ترتیب کے ساتھ بجالائے۔
      (رسالہ نماز و روزہ، م30)

       

    • قبلہ
    • لباس
    • نماز پڑھنے والے کی جگہ
    • اذان و اقامت
    • نیت
    • قیام
    • قرائت
    • رکوع
    • سجده
    • مبطلات نماز
    • شکیات و سجده سهو
    • نماز کے قصر ہونے کے شرائط
    • نماز قضا و اجارہ
    • نماز آیات
    • نماز جماعت
    • نماز جمعہ
  • روزہ
  • خمس
  • زکات
  • نذر
  • حج
  • نگاہ اور پوشش
  • نکاح
  • معاملات
  • شکار اور ذبح کے احکام
  • کھانے پینے کے احکام
  • گمشدہ مال
  • بیوی کا ارث
  • وقف
  • صدقہ
  • طبی مسائل
  • مختلف موضوعات سے مختص مسائل
700 /