ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

احکام آموزشی

    • پہلا جلد
      • پہلی فصل: تقلید
      • دوسری فصل: طہارت
      • تیسری فصل: نماز
        • سبق 27: نمازوں کی اقسام
        • سبق 28: نماز پڑھنے والے کا لباس (1)
        • سبق 29: نماز پڑھنے والے کا لباس (2)
        • سبق 30: نماز پڑھنے والے کی جگہ (1)
        • سبق 31: نماز پڑھنے والے کی جگہ (2)
        • سبق 32: مسجد کے احکام (1)
        • سبق 33: مسجد کے احکام (2)
        • سبق 34: قبلہ
        • سبق 35: یومیہ نمازیں (1)
        • سبق 36: یومیہ نمازیں (2)
        • سبق 37: یومیہ نمازیں (3)
        • سبق 38: یومیہ نمازیں (4)
        • سبق 39: یومیہ نمازیں (5)
        • سبق 40: یومیہ نمازیں (6)
        • سبق 41: یومیہ نمازیں (7)
          پرنٹ  ;  PDF
           
          سبق 41: یومیہ نمازیں (7)
          واجبات نماز ((4))

           

          4۔ قرا ئت میں جہر و اخفات (بلند اور آہستہ پڑھنا)
          جہر واخفات
          پہلی اور دوسری رکعت میں حمد اور سورہ
          نماز صبح اور مغرب و عشا میں
          مرد ہوتو بلند آواز میں پڑھنا چاہئے
          عورت ہوتو آہستہ پڑھ سکتی ہے لیکن اگر نامحرم اس کی آواز سنے تو آہستہ پڑھنا بہتر ہے۔
          نماز ظہر اور عصر میں «بسم‌الله الرحمن الرحیم »، کے علاوہ آہستہ پڑھنا چاہئے نماز پڑھنے والا چاہے مرد ہو یا عورت۔
          تیسری اور چوتھی رکعت میں تسبیحات اربعہ یا صرف حمد کو آہستہ پڑھنا چاہئے ، نماز پڑھنے والا مرد ہو چاہے عورت لیکن اگر حمد پڑھے تو احتیاط کی بنا پر «بسم‌الله الرحمن الرحیم » کو بھی آہستہ پڑھنا چاہئے۔
          1۔ واجب ہے کہ مرد نماز صبح، مغرب اور عشا میں حمد اور سورہ کو بلند آوازمیں اور ظہر اور عصر میں حمد اور سورہ کو آہستہ پڑھے اور عورتوں کو بھی چاہئے کہ نماز ظہر اور عصر میں حمد اور سورہ کو آہستہ پڑھیں لیکن نماز صبح ، مغرب اور عشا میں حمد اور سورہ کو بلند آواز میں یا آہستہ پڑھ سکتی ہیں لیکن اگر نامحرم ان کی آواز سنے تو بہتر ہے کہ آہستہ پڑھیں۔
          2۔ مرد اور عورت دونوں پر واجب ہےکہ تیسری اور چوتھی رکعت میں تسبیحات یا حمد کو آہستہ پڑھیں لیکن اگر حمد پڑھیں تو احتیاط کی بناپر «بسم‌الله الرحمن الرحیم » کو بھی آہستہ پڑھنا چاہئے

          توجہ
          نماز صبح، مغرب اور عشا میں بلند آواز میں اور نماز ظہر اور عصر میں آہستہ پڑھنا واجب ہونا حمد اور سورہ کی قرائت سے مختص ہے جس طرح نماز مغرب اور عشا کی پہلی اور دوسری رکعت کے علاوہ میں آہستہ پڑھنا واجب ہونا تیسری اور چوتھی رکعت کے صرف حمد یا تسبیحات سے مخصوص ہے لیکن رکوع، سجدہ، تشہد، سلام اور دیگر واجب اذکار کو نماز پنجگانہ میں بلند آواز یا آہستہ پڑھنے میں مکلف کو اختیار ہے۔
          واجب نمازوں میں جہر و اخفات کے واجب ہونے کے لحاظ سے ادا اور قضا نماز کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے اگرچہ قضا نماز احتیاطی کیوں نہ ہو۔
          اخفات (آہستہ پڑھنے) کا معیار آواز کا نہ ہونا نہیں ہے بلکہ اس کو واضح نہ کرنا ہے اسی کے مدمقابل جہر (بلند پڑھنے ) کا معیار آواز کو آشکار کرنا ہے۔
          اگرکوئی جس مورد میں بلند آواز سے پڑھنا چاہئے، عمدا آہستہ پڑھے یا جہاں آہستہ پڑھنا چاہئے ، عمدا بلند آواز سے پڑھے تو نماز باطل ہے لیکن اگر فراموشی یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے ہو تو نماز صحیح ہے چنانچہ الحمد اور سورہ یا تسبیحات پڑھتے ہوئے غلطی کی طرف متوجہ ہوجائے تو جتنی مقدار غلطی سے بلند یا آہستہ پڑھا ہے، دوبارہ پڑھنا لازم نہیں ہے۔
          اگرکوئی الحمد اور سورہ پڑھتے ہوئے آواز کو معمول سے زیادہ بلند کرے مثلا فریاد کے ساتھ پڑھے تو نماز باطل ہے۔
           
          5۔ قرائت کے واجبات
          1۔ قرائت میں کلمات کو زبان سے اس طرح ادا کرے کہ قرائت کہا جائے بنابراین قرائت قلبی یعنی کلمات کو زبان سے ادا کئے بغیر دل میں گزارنا کافی نہیں ہے۔ قرائت کہلانے کی علامت یہ ہے کہ نماز پڑھنے والے کی قوت سماعت کمزور نہ ہو یا ماحول میں شورو غل نہ ہوتو جو زبان پر جاری کررہا ہے اس کو سن سکے۔

          توجہ
          اگر کوئی شخص گونگا ہو اور تکلم کی قدرت نہ رکھتا ہولیکن اس کے حواس سالم ہوں چنانچہ اشارے کے ساتھ نماز پڑھے تو صحیح اور کافی ہے۔
          2۔واجب ہے کہ انسان نماز کو غلطی کے بغیر اور صحیح پڑھے۔ جو شخص کسی بھی طور پر صحیح ادا ئیگی کو یاد نہیں کرسکتا ہو ضروری ہے کہ جس طریقے سے بھی ممکن ہو نماز پڑھے اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ نماز کو جماعت کے ساتھ پڑھے۔

          توجہ
          جو شخص نماز کا الحمد و سورہ یا دوسری چیزوںکو اچھی طرح نہیں جانتا ہو اور یاد کرسکتا ہو چنانچہ نماز کا وقت وسیع ہو تو یاد کرے اور اگر وقت تنگ ہو تو احتیاط واجب کی بناپر ممکن ہوتو جماعت کے ساتھ نماز پڑھے۔
          قرائت صحیح ہونے کا معیار حروف کی حرکات و سکنات کی رعایت اور ان کو ان کے مخارج سے اس طرح ادا کرنا ہے کہ عربی زبان والے اس کوکوئی دوسرا حرف نہیں بلکہ اسی حرف کی ادائیگی قرار دیں۔
          قرائت میں تجوید کے محسنات کی رعایت لازم نہیں ہے۔
          اگرکوئی الحمد یا سورہ کا ایک کلمہ نہیں جانتا ہو یا عمدا نہ پڑھے یا عمدا کسی حرف کے بجائے دوسرا حرف کہے مثلا 'ض' کے بجائے'ز' کہے یا کلمات کے زبر اور زیرکو بدل دے یا تشدید کو ادا نہ کرے تو نماز باطل ہے۔
          اگر کوئی نماز کی قرائت یا اذکار کو غلط پڑھتا تھا مثلا کلمہ 'یولد' میں لام کو زبر کے بجائے زیر کے ساتھ پڑھتا تھا چنانچہ جاہل مقصر[1] ہو تو احتیاط واجب کی بناپر نماز باطل ہے۔ اگر جاہل قاصر[2] ہو اور صحیح ہونے کے خیال سے اسی طرح پڑھتا تھا تو نماز صحیح ہے۔
          «مالِکِ یَوْمِ الدِّینِ» میں «مالِکِ» کو «ملِکِ» بھی پڑھا جاتا ہے اور نماز میں دونوں قرائت احتیاط کے طور پر کوئی اشکال نہیں ہے۔
          اگرکوئی نماز کی قرائت کے دوران ایک آیت کو دوسری آیت سے ملادے تو پہلی آیت کی آخری حرکت کو ظاہر کرنا لازم نہیں ہے مثلا 'مالِکِ یَوْمِ الدِّین' پڑھے اور آیت کے آخر میں نون کو ساکن کرکے فورا پڑھے: 'اِیّاکَ نَعْبُدُ وَ اِیّاکَ نَسْتَعینُ' تو کوئی اشکال نہیں ہے۔ اس کو وصل بہ سکون کہتے ہیں۔ اسی طرح جن کلمات سے آیت تشکیل پائی ہے ا ن کی آخری حرکت کا بھی یہی حکم ہے اگرچہ آخری مورد میں احتیاط (مستحب) یہ ہے کہ وصل بہ سکون نہ کرے۔
          اگر «غَیْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَیْهِمْ» پڑھنے کے دوران فورا عطف کئے بغیر وقف کے ساتھ پڑھے اور اس کے بعد «وَ لاَ الضَّالِّینَ» کی قرائت کرے تو فاصلہ اور وقف کی وجہ سے جملہ کی وحدت کو نقصان نہ پہنچے تو کوئی اشکال نہیں ہے۔
          اگرکوئی کسی آیت کو پڑھتے وقت پہلی آیت کے صحیح پڑھنے کے بارے میں شک کرےتو اپنے شک کی پروا نہ کرے اسی طرح کسی جملے کو ادا کرتے وقت پہلے جملے کی درست ادائیگی کے بارے میں شک کرے مثلا اِیّاکَ نَسْتَعینُ پڑھتے وقت شک کرے کہ اِیّاکَ نَعْبُدُصحیح پڑھاہے یا نہیں تو اپنے شک کی پروا نہ کرے البتہ اگر جس کے صحیح ادا کرنے کے بارے میں شک ہے اس کو احتیاط کرتے ہوئے دوبارہ پڑھے تو کوئی اشکال نہیں ہے۔
          3۔ الحمد اور سورہ یا تسبیحات قرائت کرتے وقت بدن حرکت کے بغیر اور ساکن ہونا چاہئے اور اگر قدرے آگے یا پیچھے ہونا چاہے یا بدن کو دائیں یا بائیں حرکت دینا چاہے تو حرکت کرتے ہوئے ذکر پڑھنا چھوڑدے۔
           
          6۔ قرائت کے آداب
          1۔ پہلی رکعت میں حمد سے پہلے «اَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیمِ» پڑھے۔
          2۔ نماز ظہر اور عصر میں پہلی اور دوسری رکعت میں «بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرِّحِیمِ» کو بلند آواز میں پڑھے۔
          3۔ حمد و سورہ کو ترتیل کے ساتھ پڑھے۔
          4۔ ہر آیہ کے آخر میں وقف کرے یعنی اس کو بعد والی آیہ کے ساتھ متصل نہ کرے۔
          5۔ حمد اور سورہ پڑھتے وقت آیات کے معانی کی طرف توجہ رکھے۔
          6۔ سورہ حمد کی قرائت کے بعدخواہ جماعت میں ہو یا فرادی، امام ہو یا ماموم 'الحمد الله رب العالمین' کہے۔
          7۔ سورہ 'قل هو الله احد' کے بعد ایک، دو یا تین مرتبہ کہے 'کذالک الله ربی'
          8۔ حمد کی قرائت کے بعد اور سورہ کے بعد بھی تھوڑی دیر ٹھہر جائے اور اس کے بعد نماز کو جاری رکھے۔
          9۔ تیسری اور چوتھی رکعت میں تسبیحات کے بعد استغفار کرے مثلا کہے'استغفرالله ربی و اتوب الیه' یا کہے' اللهم اغفرلی'۔
           
          2۔ قرائت کے بعض مکروہات
          1۔ یومیہ نمازوں میں سے کسی ایک میں بھی سورہ 'قل هو الله احد' کا نہ پڑھنا۔
          2۔ سورہ 'قل هو الله احد' کے علاوہ کسی اور سورہ کا ایک نماز کی دونوں رکعتوں میں تکرار کرنا ۔
           
          تمرین
          1۔ کیا عورتیں نماز صبح، مغرب اور عشا میں حمد اور سورہ کو بلند آواز میں پڑھ سکتی ہیں؟
          2۔ اگر نماز صبح کی قضا پڑھنا چاہے تو بلند آواز میں پڑھنا چاہئے یا آہستہ؟
          3۔ نماز صبح ، مغرب اور عشا میں بلند آواز میں قرائت نہ کرے تو کیا حکم ہے؟
          4۔ کسی نے نماز کے کلمات کو اسی طریقے سے ادا کیا جس طرح ماں باپ اور سکول میں سیکھا تھا اور بعد میں پتہ چلے کہ کلمات کو غلط ادا کرتا رہا ہے تو اس طریقے سے پڑھنے والی نمازیں صحیح ہیں یا نہیں؟
          5۔ قرائت صحیح ہونے کا معیار کیا ہے؟
          6۔ وصل بہ سکون سے کیا مراد اور اس کا کیا حکم ہے؟
           

          [1] جو اپنی جہالت کی طرف متوجہ ہو اور جہالت کو دور کے طریقوں سے بھی واقف ہو لیکن احکام کو سیکھنے میں کوتاہی کرتا ہے۔
          [2] جو اپنی جہالت کی طرف بالکل متوجہ نہ ہو یا متوجہ ہواور اس کو برطرف کرنے کا کوئی ذریعہ نہ ہو
        • سبق 42: یومیہ نمازیں (8)
        • سبق 43: یومیہ نمازیں (9)
        • سبق 44: یومیہ نمازیں (10)
        • سبق 45: یومیہ نمازیں (11)
        • سبق 46: یومیہ نمازیں (12)
        • سبق 47: یومیہ نمازیں (13)
        • سبق 48: یومیہ نمازیں (14)
        • سبق 49: یومیہ نمازیں (15)
        • سبق 50: یومیہ نمازیں (16)
        • سبق 51: یومیہ نمازیں (17)
        • سبق 52: یومیہ نمازیں (18)
        • سبق 53: یومیہ نمازیں (19)
        • سبق 54: یومیہ نمازیں (20)
        • سبق 55: نماز آیات۔ عید فطر اور عید قربان کی نماز
        • سبق 56: نماز جماعت (1)
        • سبق 57: نماز جماعت (2)
      • چوتھی فصل: روزه
      • پانچویں فصل: خمس
      • چھٹی فصل: انفال
      • ساتھویں فصل: جہاد
      • آٹھویں فصل: امر بالمعروف اور نہی از منکر
700 /