ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

    • حج کی فضيلت اور اہمیت
    • حج ترک کرنے کا حکم
    • حج اور عمرہ کے اقسام
    • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
    • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
    • حج قِران
    • حج تمتع کے کلی احکام
    • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
    • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
      • پہلي فصل :احرام باندھنے کےمیقات
      • دوسري فصل :احرام
        • 1۔ واجبات احرام
          • اول - نيت
            پرنٹ  ;  PDF

            اول -  نيت
             
             مسئلہ ۱۲۶۔ نیت کی کیفیت اور شرایط حسب ذیل ہے:
              الف : قصد، يعني حج يا عمرہ کے اعمال کے بجالانے کا قصد کرنا پس جو شخص مثال کے طو پر عمرہ تمتع کا احرام باندھنا چاہے وہ احرام کے وقت عمرہ تمتع کو انجام دينے کا قصد کرے۔
              ب    : قصد قربت اور خدا کی اطاعت کی خالص نیت رکھنا چاہیے کیونکہ حج اور عمرہ اور اس کے تمام اعمال عبادت ہیں اس لئے لازم ہے کہ انکو  خداوند متعال سے قربت کی نیت سے انجام دیا جائے۔
              ج    :جو شخص مُحرم ہونا چاہتا ہے اس کے لئے لازم ہے کہ احرام باندھتے وقت اپنی نیت کو معین کرےیعنی معین کرے کہ  حج بجا لانا چاہتا ہے یا عمرہ، اور اسی طرح معین کرے کہ  حج تمتع ہے یا اِفراد یا قِران،  اپنی طرف سے حج کرنا چاہتا ہے یا کسی اور کی نیابت میں،  حجہ الاسلام ہے یا نذرکا حج یا مستحب حج۔

              مسئلہ ۱۲۷۔  قصد ميں اعمال اور مناسک کي تفصيلي صورت کو ذہن میں لانا ضروری نہيں ہے بلکہ اجمالي صورت کافي ہے پس اجمالي طور پر حج یا عمرہ کے اعمال کے واجبات کو انجام دينے کا اجمالی قصد کرے پھر ان ميں سے ايک ايک کو ترتيب کے ساتھ بجالائے  تو کافی ہے۔

              مسئلہ ۱۲۸۔  جو شخص محرم ہوتا ہے اس کے لئے لازم نہیں ہے کہ وہ محرمات کو ترک کرنے کا قصد کرے بلکہ بعض محرمات کو انجام دینے کا قصد بھی احرام کے صحیح ہونے کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتا ہے مگر یہ کہ ایسے محرمات کو انجام دینے کا قصد کرے جن کا مرتکب ہونا عمرہ یا حج کو باطل کرتا ہو مثلا عورت سے بعض مواقع پر مباشرت کرنا،  جسکا ذکر بعد میں آئے گا۔ کیونکہ ان امور کو انجام دینے کا قصد مناسک حج کو انجام دینے کے قصد کے ساتھ جمع نہیں ہوسکتا بلکہ احرام کے قصد کے منافی ہے۔
             
            مسئلہ ۱۲۹۔  اگر مسئلہ سے لاعلمي يا غفلت کي وجہ سے عمرہ کے بدلے حج کي نيت کرلے تو اس کا احرام صحيح ہے مثلاً اگر عمرہ تمتع کيلئے احرام باندھتے وقت کہے: حج تمتع کيلئے احرام باندھ رہا ہو ں "قربةً الي اللہ " ليکن وہی عمل انجام دینے کا قصد رکھتا ہو جسے دوسرے لوگ انجام دے رہے ہيں يہ سمجھتے ہوئے کہ اس عمل کا نام حج ہے۔ تو اس کا احرام صحيح ہے ۔
             
            مسئلہ ۱۳۰۔  نيت کو زبان پر لانا یا ذہن میں ڈالنا شرط نہيں ہے بلکہ اس قدر کہ عمل کو انجام دینے کا قصد رکھتا ہوکافي ہے۔

              مسئلہ ۱۳۱۔  نيت ،  احرام باندھنے کے  ساتھ ہونی چاہیے لہذا پہلے سے کی گئی  نيت کافي نہيں ہے مگر يہ کہ احرام کے وقت تک وہ نیت برقرار رہے۔
          • دوم : لبیک کہنا
          • سوم : احرام کے دو جامے پہننا
        • 2۔ احرام کے مستحبات
        • 3۔ احرام کے مکروہات
        • 4۔ احرام کے محرمات
      • تیسری فصل: طواف اور اس کی نماز
      • چوتھي فصل :صفا اور مروہ کے درمیان سعي
      • پانچويں فصل: تقصير
    • تیسرا حصہ حج کے اعمال
    • حج اور عمرہ کے استفتائات
700 /