ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

مناسک حج

  • حج کی فضيلت اور اہمیت
  • حج ترک کرنے کا حکم
  • حج اور عمرہ کے اقسام
  • حج تمتع اور عمرہ تمتع کا اجمالی ڈھانچہ
  • حج اِفراد اورعمرہ مفردہ
  • حج قِران
  • حج تمتع کے کلی احکام
  • پہلا حصه حَجة الاسلام اورنيابتي حج
  • دوسرا حصه عمرہ کے اعمال
  • تیسرا حصہ حج کے اعمال
  • حج اور عمرہ کے استفتائات
    • استطاعت
    • نیابتی حج
    • حج اِفراد اور عمرہ مفردہ
    • مکہ سے خارج اور اس میں داخل ہونا
    • میقات
    • احرام اور اسکا لباس
    • محرمات احرام
    • طواف اور اسکی نماز
    • سعی
    • مشعر (مزدلفہ)
    • حلق و تقصیر
    • ذبح اور قربانی
      پرنٹ  ;  PDF

      ذبح اور قربانی

        سوال ۱۰۸: اگر کسی نے قربانی کے لئے اپنا نائب بنایا ہے،  کیا وہ اپنے نائب کے قربانی سے واپس لوٹنے سے پہلے سو سکتا ہے؟
        جواب: کوئی حرج نہیں
       
      سوال ۱۰۹: موجودہ دور میں منیٰ میں قربانی کرنا ممکن نہیں ہے،  بلکہ اس کام کے لئے منیٰ کے نزدیک ایک دوسری جگہ کا تعین کیا گیا ہے،  دوسری طرف کہتے ہیں کہ قربانی کا گوشت جس کے لئے کافی پیسہ خرچ کیا جاتا ہے اسے پھینک دیا جاتا ہے اور ضایع ہو جاتا ہے،  حالانکہ بہت سارے غریب ممالک کے عوام کو اسکی کافی ضرورت ہے۔ کیا حاجی اپنے ملک میں قربانی کر سکتا ہے اور عید قربان کے دن ٹیلیفون کے ذریعے کسی شخص کو اپنے ملک یا کسی بھی دوسری جگہ قربانی کرنے پر مامور کرے تاکہ وہ گوشت ضرورت مندوں کو دیا جاسکے؟ یا ذبح صرف اور صرف اسی قربانی کی جگہ انجام دیا جائے؟اور کیا اس مسئلے سے متعلق ان مراجع عظام کے فتوے پر عمل کیا جا سکتا ہے کہ جو اس عمل کو جائز سمجھتے ہیں،  جیسا کہ بعض علماء سے نقل ہوا ہے۔
        جواب: یہ کام جائز نہیں ہے اور قربانی کو منیٰ میں ذبح کرنا ضروری ہے اور اگر منیٰ میں ذبح کرنے کا امکان نہ ہو تو اس جگہ ذبح کرے جو جگہ آج کل ذبح کرنے کے لئے بنائی گئی ہے تاکہ قربانی کرنے کا  جو کہ شعائر اللہ میں سے ہے اسکی رعایت کی جا سکے۔
       
       سوال ۱۱۰: آج کل حج کے متولین نے منیٰ میں قربانی کرنے پر پابندی لگا دی ہے،  کیا حجاج حرم سے باہر جا کر قربانی کر سکتے ہیں؟ اور کیا مکہ مکرمہ میں قربانی کرنا کافی ہے؟
        جواب: منیٰ سے باہر قربانی کرنا جائز نہیں ہے۔ البتہ اگر منیٰ میں قربانی کرنے پر پابندی ہو تو اسے منیٰ کے نزدیک اس کام کے لئے جو جگہ مختص کی گی ہے وہاں پر انجام دیا جانا کافی ہے۔
       
      سوال ۱۱۱: سعودی عرب میں ایسے فلاحی ادارے موجود ہیں کہ جو حاجی کی نیابت میں قربانی کو ذبح کر کے اسکا گوشت فقرا اور مساکین میں تقسیم کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں ولی امر مسلمین کی کیا نظر ہے اور آپ کے نزدیک اس کام کی کیا شرائط ہیں؟
        جواب: قربانی کے لئے جو شرائط حج کے مناسک میں ذکر کی گئی ہیں  اسی طرح سے احراز ہونا  ضروری ہے۔
       
      سوال ۱۱۲: آیا قربانی کو ذبح کرنے کے بعد فلاحی اداروں کے حوالے کیا جا سکتا ہے تاکہ اس کا گوشت ضرورتمندوں میں تقسیم کر سکیں۔؟
        جواب: کوئی حرج نہیں
       
      سوال ۱۱۳: بعض افراد نے اپنی قربانی کو مکہ میں منیٰ کے نزدیک ذبح کیا ہے اور اب تذبذب کا شکار ہیں کہ کیا مکہ میں قربانی کرنا صحیح اور جائز تھا یا نہیں۔ یا ذی الحجہ کا مہینہ ختم ہونے سے پہلے پہلے دوبارہ منیٰ یا معیصم جا کر قربانی انجام دیں؟
        جواب: منیٰ میں  قربانی کرنا ممکن نہ ہو تو واجب ہے کہ احتیاط کے طور پر  ہر اس  مقام پر  ذبح کرے جو منیٰ سے نزدیکتر ہو؛ بنا بر ایں اگر کسی ایسے مقام پر قربانی کی ہے کہ جس کا فاصلہ معیصم کے منیٰ سے فاصلے کے برابر ہے یا اس سے کم ہے تو اسکی قربانی صحیح اور کافی ہے۔
       
      سوال ۱۱۴: جب مکہ میں قربانی کرنا  کافی  نہ ہو تو،  اعمال مکہ یعنی حج کا طواف اسکی نماز،  سعی،  طواف نساء اور اسکی نماز کو جو انجام دیا ہےصحیح ہے یاان اعمال کو بھی دوبارہ انجام دینا ضروری ہے؟
        جواب: علی الظاہر اگر قربانی مسئلہ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہو گئی ہے تو اسکے اعمال صحیح ہیں گرچہ اس میں احتیاط کرنا بہتر ہے۔
    • منیٰ میں رات گزارنا اور وہاں سے کوچ کرنا
    • رمی جمرات
    • متفرقہ مسائل
700 /