ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

استفتاآت کے جوابات

    • تقلید
    • احکام طهارت
    • احکام نماز
    • احکام روزہ
    • خمس کے احکام
    • جہاد
    • امر بالمعروف و نہی عن المنکر
    • حرام معاملات
    • شطرنج اور آلات قمار
    • موسیقی اور غنا
    • رقص
    • تالی بجانا
    • نامحرم کی تصویر اور فلم
    • ڈش ا نٹینا
    • تھیٹر اور سینما
    • مصوری اور مجسمہ سازی
    • جادو، شعبدہ بازی اور روح و جن کا حاضر کرنا
    • قسمت آزمائی
    • رشوت
    • طبی مسائل
    • تعلیم و تعلم اور ان کے آداب
    • حقِ طباعت ، تالیف اور ہنر
    • غیر مسلموں کے ساتھ تجارت
    • ظالم حکومت میں کام کرنا
    • لباس کے احکام
    • مغربی ثقافت کی پیروی
    • جاسوسی، چغلخوری اور اسرار کا فاش کرنا
    • سگریٹ نوشی اور نشہ آور اشیاء کا استعمال
    • داڑھی مونڈنا
    • محفل گناہ میں شرکت کرنا
    • دعا لکھنا اور استخارہ
    • دینی رسومات کا احیاء
    • ذخیرہ اندوزی اور اسراف
    • تجارت و معاملات
    • سود کے احکام
    • حقِ شفعہ
    • اجارہ
    • ضمانت
    • رہن
    • شراکت
    • ہبہ
    • دین و قرض
    • صلح
    • وکالت
    • صدقہ
    • عاریہ اور ودیعہ
    • وصیّت
    • غصب کے احکام
    • بالغ ہونے کے علائم اور حَجر
    • مضاربہ کے احکام
    • بینک
    • بیمہ (انشورنس)
    • سرکاری اموال
    • وقف
      • وقف کے احکام
      • وقف کے شرائط
      • متولی وقف کے شرائط
      • عین موقوفہ کے شرائط
        پرنٹ  ;  PDF
         
        عین موقوفہ کے شرائط
         
        س 2023: اگر کچھ افراد مخیّرلوگوں سے اس نیت کے ساتھ رقم جمع کریں کہ وہ اس سے ایک مکان خرید کر وہاں امام بارگاہ بنائیں گے کیا ان کا رقم جمع کرنے کا یہ اقدام اس کام کیلئے کافی ہے کہ وہ اس گھر کو امام بارگاہ کے عنوان سے وقف کرنے کا حق رکھتے ہوں یا یہ کہ ان کی لئے ضروری ہے کہ وہ اس کام کیلئے رقم کے مالکوں کی طرف سے وکالت حاصل کریں؟ اور اس چیز کے پیش نظر کہ واقف کیلئے شرط ہے کہ وہ یا مالک ہو یا مالک کے حکم میں ہو اور یہ افراد اس رقم کے مالک نہیں ہیں کیا صرف رقم جمع کرنے سے ان پر مالک کا حکم صادق آتاہے تا کہ یہ وقف کرنے کا حق رکھتے ہوں؟
        ج: اگر وہ مخیّرلوگوں کی طرف سے وکیل ہوں تا کہ ایک مکان کو خرید کر اسے امام بارگاہ کے عنوان سے وقف کریں تو مالکوں کی طرف سے وکالت کے طور پر انکا وقف صحیح ہے۔
         
        س 2024: وہ جنگل اور قدرتی سبزہ زار جن کی تشکیل میں انسان کا کوئی عمل دخل نہیں ہے اور جیسا کہ اسلامی جمہوریہ (ایران) کے بنیادی قانون کی شق٤٥ میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ یہ انفال میں شمار ہوتے ہیں کیا ان کا وقف کرنا جائز ہے ؟
        ج: وقف کے صحیح ہونے میں واقف کی خاص شرعی ملکیت کا ہونا شرط ہے اور چونکہ جنگل اور سبزہ زار انفال اور عمومی اموال میں شامل ہیں اور کسی کی خاص ملک نہیں ہیں لہذا کسی شخص کے ذریعہ ان کا وقف صحیح نہیں ہے۔
         
        س 2025: ایک شخص نے زرعی زمین کا ایک مشترکہ (مشاع) حصہ خریدکر اسے قانونی طور پر اپنے بیٹے کے نام کردیا ہے کیا اس کیلئے جائز ہے کہ جو زمین اس نے اپنے بیٹے کیلئے خریدی ہے اسے وقف کر دے؟
        ج: فقط ملک کا کسی کے نام کرنا اس شخص کی شرعی ملکیت کا معیار نہیں ہے لہذا اگر باپ اس زمین کو خریدنے اور اپنے بیٹے کے نام کرنے کے بعد اسے ہبہ کردے اور اس زمین کا قبضہ بھی صحیح طور پرواقع ہوجائے تو باپ کو وہ زمین وقف کرنے کا حق نہیں ہے کیونکہ وہ اس کا مالک نہیں ہے لیکن اگر اس نے صرف زمین کی دستاویز اس کے نام کی ہے اور زمین اسی کی ملکیت میں باقی ہو تو اس صورت میں وہ اس زمین کا شرعی لحاظ سے مالک ہے اور اسے اس کے وقف کا حق حاصل ہے۔
         
        س 2026: اگر تیل کی کمپنی کے ذمہ دار افراد اور شہری زمین کا ادارہ اپنے زیر کنٹرول زمینوں میں سے بعض کو مساجد اور مدرسے تعمیر کرنے کے لئے  مخصوص کرے اور صیغہ وقف جاری کرنے کے علاوہ قبضہ دینا اور لینا بھی مکمل ہوجائے تو کیا یہ زمینیں موقوفہ شمار ہونگی اوران پر وقف کے احکام جاری ہونگے؟
        ج: اگر یہ زمینیں حکومت کے عمومی اموال میں سے ہوں اور ان کے لئے مخصوص مصرف معین کیا گیا ہو تو وہ قابل وقف نہیں ہیں لیکن اگر وہ ایسی بنجر(موات) زمینیں ہوں جو کسی کی ملکیت نہیں ہیں اور شہری ادارے ، تیل کی کمپنی یا حکومت کے اختیار میں ہوں تو متعلقہ افسران کی اجازت سے انہیں مساجد اور مدرسے کے عنوان سے احیا کرنے میں کوئی اشکال نہیں ہے۔
         
        س 2027: کیا بلدیہ کو یہ حق ہے کہ وہ اپنی بعض املاک کو رفاہ عامہ کیلئے وقف کردے؟
        ج: یہ چیز بلدیہ کے قانونی حدود و اختیارات اور اس ملک کی خصوصیت پر منحصر ہے لہذا اگر وہ ایسی املاک میں سے ہے کہ جن کے بارے میں بلدیہ قانونی طورپر حق رکھتی ہے کہ انہیں رفاہ عامہ جیسے ہسپتال ،ڈسپنسری، مسجد یا دوسرے امورمیں استعمال کرے تو اس صورت میں کوئی اشکال نہیں ہے لیکن اگر ایسی املاک ہوں جو بلدیہ سے متعلقہ امور میں استفادے کے لئے مخصوص ہیں تو اسے انکے وقف کرنے کا حق نہیں ہے۔

         

      • موقوف علیہ کے شرائط
      • وقف کی عبارات
      • احکام وقف
      • حبس کے احکام
      • وقف کا بیچنا اور اسے تبدیل کرنا
    • قبرستان کے احکام
700 /