ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

کے فقهی فتاوی کے اختلافی موارد

  • تقلید
  • نجاسات و مطهرات
  • وضو
  • غسل
  • احکام میت
  • تیمم
  • نماز
    • وقت نماز
    • قبلہ
    • لباس
    • نماز پڑھنے والے کی جگہ
    • اذان و اقامت
    • نیت
    • قیام
    • قرائت
    • رکوع
    • سجده
    • مبطلات نماز
    • شکیات و سجده سهو
    • نماز کے قصر ہونے کے شرائط
      • قصر کی پہلی شرط: شرعی مسافت
        پرنٹ  ;  PDF
         
        قصر کی پہلی شرط: شرعی مسافت
         
        110
        مسافت شرعی کہ جس کی وجہ سے نماز قصر ہوتی ہے، 5۔22کلومیٹر ہے جو چار شرعی فرسخ کے برابر ہے. (یعنی آٹھ فرسخ تقریبا 45 کلومیٹر ہوتے ہیں)
        (استفتائات، ج2، س1856)
        شرعی مسافت (آٹھ فرسخ) جس سے نماز قصر ہوتی ہے، (اطمینان بخش تحقیق کے مطابق) 41 کلومیٹر کے برابر ہوتی ہے.
        (رسالہ نماز و روزه، م410)

         

        111
        بڑے شہروں میں شرعی مسافت کی ابتدا گھر سے ہوجاتی ہے.
        (تحریر الوسیله، صلاۃ المسافر، فی شرائط القصر، م4)
        مسافت شرعی کو حساب کرنے کا معیار جس شہر سے سفر شروع کررہا ہے اس کے آخر سے لے کر جس شہر کی طرف سفر کررہا ہے اس کی ابتدا تک کا فاصلہ ہے خواہ بڑا شہر ہو یا نہ ہو.
        (رساله نماز و روزه، م411)

         

        112
        اگر ایک عادل انسان خبر دے کہ سفر آٹھ فرسخ ہے تو احتیاط واجب کی بناپر نماز قصر اور پوری دونوں پڑھے اور روزه رکھے اور اس کی قضا بھی بجالائے.
        (تحریر الوسیله، فی شرائط القصر، م6)
        شرعی مسافت (اور دوسرے موضوعات) میں ایک عادل خبر دے چنانچہ اس کی خبر یقین یا اطمینان کا باعث نہ ہو تو اس کے مطابق عمل نہیں کرسکتا اور نماز پوری پڑھے.
        (نماز مسافر جامع، م23)

         

        113
        اگر انسان اس خیال سے کہ منزل تک مسافت شرعی پوری نہیں اور نماز پوری پڑھے اس کے بعد معلوم ہوجائے کہ مسافت پوری تھی اگر وقت کے اندر ہوتو اقوی کی بناپر واجب ہے کہ دوباره پڑھے اور وقت گزرنے کے بعد احتیاط کی بناپر قضا کرے.
        (تحریر الوسیله، صلاۃ المسافر، فی شرائط القصر، م7)
        اگر کسی شخص کا خیال یہ ہو کہ سفر آٹھ فرسخ نہیں ہے اور نماز پوری پڑھے اور بعد میں معلوم ہو کہ مسافت پوری تھی تو وقت کے اندر ہونے کی صورت میں نماز کو قصر کرکے دوباره پڑھے اور وقت کے بعد ہوتو قضا کرے.
        (رسالہ نماز و روزه، م428)

         

        114
        دائرے کی شکل والی مسافت میں سفر کے آغاز سے اس کے مدمقابل دائرے (نصف دائره) تک پہنچنے تک جانا شمار ہوگا پس اگر دائرے کی شکل والی مسافت میں مدمقابل (نصف دائره) تک چار فرسخ ہوجائے تو نماز قصر ہے اگرچہ مسافر کا کام اس نقطے (نصف دائره) تک پہنچنے سے پہلے ہو اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ اگر مدمقابل دائرے تک پہنچنے سے پہلے کام ہو تو قصر بھی پڑھے اور پوری بھی.
        (تحریر الوسیله، صلاۃ المسافر، فی شرائط القصر، م8)
        اگر حد ترخص سے نکلنے کے بعد اورشہر کے باہر چکر لگانے سے شرعی مسافت پوری ہوجائے چنانچہ اس راستے میں کوئی مخصوص منزل نہ ہو بلکہ فقط راستہ طے کرنا مقصد ہو مثلاً سڑک کی نگرانی کے لئے یا اپنی گاڑی کے پانی کا نظام ٹھیک کرنے کے لئے بیرون شہر چکر لگائے تو یک طرفہ مسافت شمار ہوگی اور نماز قصر ہوگی.
        گذشتہ مسئلے میں اگر راستے میں مخصوص منزل ہو مثلا دائرے کی شکل میں سفر کے دوران کسی دیہات میں جانا چاہے یا واپسی کے دوران اسی راستے کو انتخاب نہ کرے بلکہ دائرے کی شکل میں سفر جاری رکھے تو دو طرفہ مسافت شمار ہوگی اور چنانچہ اس منزل (دیہات) تک فاصله چار فرسخ اور رفت و آمد مجموعی طور پر آٹھ فرسخ یا فقط واپسی کی مسافت اسی مقدار میں ہوتو شروع سے نماز قصر ہوگی.
        (نماز مسافر جامع، م19 و 20)

         

      • قصر کی دوسری اور تیسری شرط: مسافت تک جانے کا قصد اور اس پر برقرار رہنا
      • قصر کی پانچویں شرط: سفر معصیت نہ ہو
      • قصر کی چھٹی شرط: خانہ بدوش نہ ہو
      • قصر کی ساتویں شرط: سفر مشغلہ نہ ہو
      • قصر کی آٹھویں شرط: حد ترخص
      • وه صورتیں جن میں سفر منقطع ہوجاتا ہے۔
      • احکام مسافر
      • نماز مسافر کے بارے میں اختصاصی مسائل
    • نماز قضا و اجارہ
    • نماز آیات
    • نماز جماعت
    • نماز جمعہ
  • روزہ
  • خمس
  • زکات
  • نذر
  • حج
  • نگاہ اور پوشش
  • نکاح
  • معاملات
  • شکار اور ذبح کے احکام
  • کھانے پینے کے احکام
  • گمشدہ مال
  • بیوی کا ارث
  • وقف
  • صدقہ
  • طبی مسائل
  • مختلف موضوعات سے مختص مسائل
700 /