ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

کے فقهی فتاوی کے اختلافی موارد

  • تقلید
  • نجاسات و مطهرات
  • وضو
  • غسل
  • احکام میت
  • تیمم
  • نماز
    • وقت نماز
    • قبلہ
    • لباس
    • نماز پڑھنے والے کی جگہ
    • اذان و اقامت
    • نیت
    • قیام
    • قرائت
    • رکوع
    • سجده
    • مبطلات نماز
    • شکیات و سجده سهو
    • نماز کے قصر ہونے کے شرائط
      • قصر کی پہلی شرط: شرعی مسافت
      • قصر کی دوسری اور تیسری شرط: مسافت تک جانے کا قصد اور اس پر برقرار رہنا
      • قصر کی پانچویں شرط: سفر معصیت نہ ہو
      • قصر کی چھٹی شرط: خانہ بدوش نہ ہو
      • قصر کی ساتویں شرط: سفر مشغلہ نہ ہو
        پرنٹ  ;  PDF
         
        قصر کی ساتویں شرط: سفر مشغلہ نہ ہو
         
        125
        اگر کسی شخص کے گھر سے اس شہر کا فاصلہ شرعی مسافت کے برابر ہو جهاں وه ملازمت یا کام کرتا ہے اور ہر روز اس شہر میں رفت و آمد کرتا ہے تو ظاهر یہ ہے که سفر کے دوران اور اس شہر میں جو اس کا وطن نہیں ہے، نماز قصر پڑھنا چاہیے.
        (تحریر الوسیله، صلاۃ المسافر، فی شرائط القصر، السابع م24)
        اگر کسی شخص کا پیشہ سفر ہو، چاہے اس کے پیشے کا وجود سفر سے وابستہ ہو مثلاً ڈرائیور اور پائلیٹ یا سفر اس کے پیشے کا مقدمہ(ضروری تمهید) ہو مثلاً ڈاکٹر یا معلم جو اپنے پیشے کے لئے سفر کرتے ہیں، اس سفر میں نماز پوری ہوگی اور روزه صحیح ہے.
        (رسالہ نماز و روزه، م478)

         

        126
        پیشے کا سفر صدق کرنے کے لئے دو یا چند مرتبہ پیشے کے سفر پر جانا لازم نہیں ہے البتہ سفر پیشہ اور کام ہونے کے باوجود پہلے سفر میں اس پر قصر کرنا واجب ہے اگرچہ احتیاط (مستحب) یہ ہے کہ پہلے اور دوسرے سفر کے دوران قصر اور پوری دونوں پڑھے اور تیسرے سفر میں پوری پڑھنا معین ہوجائے گا.
        (تحریر الوسیله، صلاۃ المسافر، فی شرائط القصر، السابع)
        شرائط پوری ہونے کے بعد پیشے کے ابتدائی سفر میں سفر کا حکم جاری ہوگا اور نماز پوری اور روزه صحیح ہے.
        (رسالہ نماز و روزه، م483)

         

        127
        ساتویں شرط یہ کہ سفر کرنا اس کا کام اور مشغلہ نہ ہو۔ اس شرط میں معیار یہ ہے کہ عرف میں کہا جائے کہ سفر اس کا مشغلہ ہے اگرچہ ایک طویل سفر کے ضمن میں ہی کیوں نہ ہو البتہ پیشے کا سفر صدق کرنے کے بعد پہلے سفر میں نماز قصر ہے اگرچہ ایک طویل سفر ہی کیوں نہ ہو۔
        (العروۃ الوثقی، صلاۃ المسافر، فی شرائط القصر، حاشیہ السابع)
        اگر مکلف پیشے کے سلسلے میں فقط ایک طویل سفر کرے مثلا ایک طویل سمندری سفر کرے تو چوں کہ عرف اس کو پیشے کا سفر شمار کرتا ہے بنابراین نماز پوری ہوگی اگرچہ اس کو جاری رکھنے کا قصد نہ رکھتا ہو۔
        (رسالہ نماز و روزہ، م487)

         

        128
        جس شخص کا پیشہ صرف گرمیوں میں چوپانی کرنا ہے یا اس کے برعکس صرف سردیوں میں چوپانی کرنا ہے تو پیشے کے دوران نماز پوری پڑھنا واجب ہے اگرچہ احتیاط (مستحب) یہ ہے کہ دونوں پڑھے لیکن مثلا کاروانوں کے سالار وغیره جو حج کے مہینوں میں سفر میں مشغول ہوتے ہیں، ان پر قصر واجب ہے.
        (تحریر الوسیله، فی شرائط القصر، م22)
        اگر کسی کا پیشہ یہ ہو کہ سال میں ایک دفعہ طویل مدت مثلا ایک مہینہ سفر کرتا ہو مثلاً قافلہ حج کا سالار ہو چنانچہ سارا سال اسی کام میں مشغول رہنے کا قصد ہو تو اس کی نماز حتی کہ پہلے سفر میں بھی پوری ہوگی لیکن اگر جاری رکھنے کا اراده نہ ہوتو نماز قصر ہوگی.
        (رسالہ نماز و روزه، م488)

         

      • قصر کی آٹھویں شرط: حد ترخص
      • وه صورتیں جن میں سفر منقطع ہوجاتا ہے۔
      • احکام مسافر
      • نماز مسافر کے بارے میں اختصاصی مسائل
    • نماز قضا و اجارہ
    • نماز آیات
    • نماز جماعت
    • نماز جمعہ
  • روزہ
  • خمس
  • زکات
  • نذر
  • حج
  • نگاہ اور پوشش
  • نکاح
  • معاملات
  • شکار اور ذبح کے احکام
  • کھانے پینے کے احکام
  • گمشدہ مال
  • بیوی کا ارث
  • وقف
  • صدقہ
  • طبی مسائل
  • مختلف موضوعات سے مختص مسائل
700 /