ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

کے فقهی فتاوی کے اختلافی موارد

  • تقلید
  • نجاسات و مطهرات
  • وضو
  • غسل
  • احکام میت
  • تیمم
  • نماز
    • وقت نماز
    • قبلہ
    • لباس
    • نماز پڑھنے والے کی جگہ
    • اذان و اقامت
    • نیت
    • قیام
    • قرائت
    • رکوع
    • سجده
    • مبطلات نماز
    • شکیات و سجده سهو
    • نماز کے قصر ہونے کے شرائط
      • قصر کی پہلی شرط: شرعی مسافت
      • قصر کی دوسری اور تیسری شرط: مسافت تک جانے کا قصد اور اس پر برقرار رہنا
      • قصر کی پانچویں شرط: سفر معصیت نہ ہو
      • قصر کی چھٹی شرط: خانہ بدوش نہ ہو
      • قصر کی ساتویں شرط: سفر مشغلہ نہ ہو
      • قصر کی آٹھویں شرط: حد ترخص
        پرنٹ  ;  PDF
         
        قصر کی آٹھویں شرط: حد ترخص

         

        129
        حد ترخص سے مراد وه جگہ ہے جهاں شہر کی اذان سنائی نہ دے یا دیوار(کا سایہ نہیں بلکہ) دیوار اور اس کی شکل دکھائی نہ دے اور اس حوالے سے احتیاط ترک نہ کیا جائے کہ (اذان سنائی نہ دینا اور دیوار دکھائی نہ دینا) دونوں موجود ہوں.
        (تحریر الوسیله، صلاۃ المسافر، فی شرائط القصر، الثامن)
        حد ترخص[1] کو تشخیص دینے کا معیار یہ ہے که شہر کے آخری گھر سے اس قدر دور ہوجائے کہ لاوڈ سپیکر کے بغیر شہر سے دی جانے والی اذان نہ سنے خواه شہر کی دیواریں دیکھےیا نہ دیکھے.
        (رسالہ نماز و روزہ، م507)

         

        130
        اگر کوئی شہر کے اطراف میں (جس کی مقدار کم از کم آٹھ فرسخ ہو) چکر لگائے چنانچہ پوری گردش حدترخص کے اندر ہو یا حدترخص کے باہر ہو لیکن گردش کے دوران حدترخص کے اندر داخل ہوجائے اور حدترخص کے باہر طے کرنے والی مسافت خواه حدترخص میں داخل ہونے سے پہلے والی ہو خواه بعد والی، آٹھ فرسخ نہ ہو تو نماز پوری ہوگی.
        (العروۃ الوثقی، صلاۃ المسافر، فی شرائط القصر، م70)
        اگر کوئی شخص کم از کم آٹھ فرسخ ہونے تک شہر کے باہر چکر لگانے کا قصد کرے چنانچہ حدترخص کے اندر ہی چکر لگائے تو اس کی نماز پوری ہوگی اور اگر حدترخص کے باہر چکر لگائے تو نماز قصر ہوگی اگرچہ راستہ ٹیڑھا ہونے کی وجہ سے بعض مواقع پر حدترخص کے اندر داخل ہوجائے اور حد ترخص کے باہر طے کیا ہوا راسته آٹھ فرسخ سے کم ہو البتہ اگر حدترخص کے اندر نماز پڑھنا چاہے تو نماز پوری ہوگی.
        (رسالہ نماز و روزه، م524)

         

        131
        اگر سفر شروع کرنے کے دوران اور حدترخص تک پہنچنے سے پہلے کشتی وغیره میں پوری پڑھنےکے قصد سے نماز شروع کرے اور نماز کے دوران حدترخص تک پہنچ جائے چنانچہ تیسری رکعت میں پہنچ گیا ہو تو اس کا صحیح ہونا محل اشکال ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کو قصر کی صورت میں پورا کرے اس کے بعد ایک نماز پوری کرکے تکرار کرے یا اسی نماز کو پوری کرکے مکمل کرے اور اس کے بعد ایک نماز قصر کرکے پڑھے اسی طرح اگر رکوع میں پہنچنے کے بعد حد ترخص پہنچ جائے تو نماز کا صحیح ہونا محل اشکال ہے اور احتیاط واجب کی بناپر اسی نماز کو چار رکعت کی صورت میں پوری پڑھے اور اس کے بعد قصر کی صورت میں تکرار کرے.
        (تحریر الوسیله، فی شرائط القصر، م32)
        اگر کوئی شخص مثلا ٹرین یا کشتی میں وطن سے حرکت کرے اور حدترخص تک پہنچنے سے پہلے پوری پڑھنےکے قصد سے نماز شروع کرے چنانچہ تیسری رکعت کے رکوع سے پہلے اور قیام کی حالت میں حدترخص عبور کرے تو بیٹھ جائے اور سلام کہے اور نماز مکمل کرے اور قیام بیجا کے لئے مستحب ہے کہ دو سجده سهو بجالائے لیکن اگر تیسری رکعت کے رکوع میں چلا گیا ہے تو اس کی نماز باطل ہے.
        (نماز مسافر جامع، م173)
         

        [1] تحقیقات کے مطابق شہر کے آخری نقطے سے 1350 میٹر بعد حدترخص ہوتی ہے۔
      • وه صورتیں جن میں سفر منقطع ہوجاتا ہے۔
      • احکام مسافر
      • نماز مسافر کے بارے میں اختصاصی مسائل
    • نماز قضا و اجارہ
    • نماز آیات
    • نماز جماعت
    • نماز جمعہ
  • روزہ
  • خمس
  • زکات
  • نذر
  • حج
  • نگاہ اور پوشش
  • نکاح
  • معاملات
  • شکار اور ذبح کے احکام
  • کھانے پینے کے احکام
  • گمشدہ مال
  • بیوی کا ارث
  • وقف
  • صدقہ
  • طبی مسائل
  • مختلف موضوعات سے مختص مسائل
700 /