ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

کے فقهی فتاوی کے اختلافی موارد

  • تقلید
  • نجاسات و مطهرات
  • وضو
  • غسل
  • احکام میت
  • تیمم
  • نماز
    • وقت نماز
    • قبلہ
    • لباس
    • نماز پڑھنے والے کی جگہ
    • اذان و اقامت
    • نیت
    • قیام
    • قرائت
    • رکوع
    • سجده
    • مبطلات نماز
    • شکیات و سجده سهو
    • نماز کے قصر ہونے کے شرائط
      • قصر کی پہلی شرط: شرعی مسافت
      • قصر کی دوسری اور تیسری شرط: مسافت تک جانے کا قصد اور اس پر برقرار رہنا
        پرنٹ  ;  PDF
         
        قصر کی دوسری اور تیسری شرط: مسافت تک جانے کا قصد اور اس پر برقرار رہنا
         
        115
        جو شخص کسی دوسرے کے اختیار میں سفر کرتا ہے چنانچه علم یا گمان رکھتا ہو کہ چار فرسخ تک پہنچنے سے پہلے اس سے جدا ہوگا تو نماز پوری پڑھے لیکن اگر جدا ہونے میں شک ہو توقصر پڑھے.
        (العروۃ الوثقی، فی شرائط القصر، م18)
        اگر تابع شخص متبوع سے جدا ہونے والے کا قصد نہیں رکھتا ہے لیکن علم یا اطمینان رکھتا ہے کہ چار فرسخ تک پہنچنے سے کوئی مانع پیش آئے گا جس کی وجہ سے سفر جاری نہیں رکھ سکے گا تو اس صورت میں مسافت کا قصد نہیں ہوا اور نماز پوری ہوگی لیکن اگر جدا ہونے کے بارے میں گمان یا شک ہو تو قصد ہوا ہے اور نماز قصر ہے۔
        (نماز مسافر جامع، م60)

         

        116
        نماز قصر ہونے کی تیسری شرط مسافت کے قصد پر برقرار رہنا ہے بنابراین اگر چار فرسخ تک پہنچنے سے پہلے قصد سے پھر جائے یا تردید کا شکار ہوجائے تو نماز پوری پڑھنا چاہیے اور جو نماز قصر پڑھی ہے اس کو دوباره پڑھنا ضروری نہیں نہ وقت کے اندر اور نہ وقت گزرنے کے بعد.
        (تحریر الوسیله، صلاۃ المسافر، فی شرائط القصر، الثالث)
        جو شخص مسافت شرعی کا قصد کرکے سفر شروع کرے اور حدترخص سے گزرجانے کے بعد اپنی نماز قصر پڑھی ہو چنانچہ اگر چار فرسخ تک پہنچنے سے پہلے اپنے ارادے سے پھر جائے یا دس دن قیام کا اراده کرے تو جو نمازیں قصر کرکے پڑھی ہیں، احتیاط واجب کی بناپر وقت کے اندر دوباره پوری پڑھے اور وقت کے بعد قضا کرے.
        (رسالہ نماز و روزه، م448)

         

        117
        اگر چار فرسخ تک پہنچنے سے پہلے سفر جاری رکھنے یا نہ رکھنے میں تردید کا شکار ہوجائے اور تردید کی حالت میں کچھ راستہ طے کرے اس کے بعد سفر کو جاری رکھنے کا مصمم اراده کرے چنانچه باقی راستہ (خواه دوطرفہ ہی کیوں نہ ہو) آٹھ فرسخ ہو تو نماز قصر پڑھے لیکن تردید کا شکار ہونے سے پہلے اور بعد والا راسته ملاکر آٹھ فرسخ ہو تو قصر ہوگی مخصوصا اگر تردید کی حالت میں طے کیا ہوا راسته کم ہواگرچہ احتیاط مستحب کی بناپر نماز کو پوری اور قصر دونوں پڑھے.
         
        (تحریر الوسیله، صلاۃ المسافر، فی شرائط القصر، م13)
        جو شخص آٹھ فرسخ یا اس سے زیاده سفر کرنے کا قصد رکھتا ہو چنانچہ چار فرسخ تک پہنچنے سے پہلے اپنے قصد سے منحرف یا تردید کا شکار ہوجائے تو اس کی نماز پوری ہے اور چنانچہ دوباره سفر جاری رکھنے کا اراده کرے اور تردید یا جاری رکھنے کے قصد سے منحرف ہوکر کچھ مسافت طے کی ہو اور باقی راستہ مسافت شرعی سے کم ہو تو نماز پوری ہے مگر یہ کہ منحرف ہونے یا تردید سے پہلے اور دوباره سفر جاری کے قصد کے بعد والا راستہ مجموعی طور پر مسافت شرعی کے برابرہوتو اس صورت میں احتیاط واجب کی بناپر نماز کو پوری اور قصر دونوں پڑھے.
        (رسالہ نماز و روزه، م447)

         

      • قصر کی پانچویں شرط: سفر معصیت نہ ہو
      • قصر کی چھٹی شرط: خانہ بدوش نہ ہو
      • قصر کی ساتویں شرط: سفر مشغلہ نہ ہو
      • قصر کی آٹھویں شرط: حد ترخص
      • وه صورتیں جن میں سفر منقطع ہوجاتا ہے۔
      • احکام مسافر
      • نماز مسافر کے بارے میں اختصاصی مسائل
    • نماز قضا و اجارہ
    • نماز آیات
    • نماز جماعت
    • نماز جمعہ
  • روزہ
  • خمس
  • زکات
  • نذر
  • حج
  • نگاہ اور پوشش
  • نکاح
  • معاملات
  • شکار اور ذبح کے احکام
  • کھانے پینے کے احکام
  • گمشدہ مال
  • بیوی کا ارث
  • وقف
  • صدقہ
  • طبی مسائل
  • مختلف موضوعات سے مختص مسائل
700 /