ویب سائٹ دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی
دریافت:

استفتاآت کے جوابات

  • تقلید
  • احکام طهارت
  • احکام نماز
  • احکام روزہ
  • خمس کے احکام
  • جہاد
  • امر بالمعروف و نہی عن المنکر
  • حرام معاملات
  • شطرنج اور آلات قمار
  • موسیقی اور غنا
  • رقص
  • تالی بجانا
  • نامحرم کی تصویر اور فلم
  • ڈش ا نٹینا
  • تھیٹر اور سینما
  • مصوری اور مجسمہ سازی
  • جادو، شعبدہ بازی اور روح و جن کا حاضر کرنا
  • قسمت آزمائی
  • رشوت
  • طبی مسائل
  • تعلیم و تعلم اور ان کے آداب
  • حقِ طباعت ، تالیف اور ہنر
  • غیر مسلموں کے ساتھ تجارت
  • ظالم حکومت میں کام کرنا
  • لباس کے احکام
  • مغربی ثقافت کی پیروی
  • جاسوسی، چغلخوری اور اسرار کا فاش کرنا
  • سگریٹ نوشی اور نشہ آور اشیاء کا استعمال
  • داڑھی مونڈنا
  • محفل گناہ میں شرکت کرنا
  • دعا لکھنا اور استخارہ
  • دینی رسومات کا احیاء
  • ذخیرہ اندوزی اور اسراف
  • تجارت و معاملات
    • شرائطِ عقد
    • خرید ار اور فروخت کرنے والے کے شرائط
    • بیع فضولی
    • اولياء تصرّف
    • خرید و فروخت میں شے اور اسکے عوض کے شرائط
    • عقد کے ضمن میں شرط
    • خريد و فروخت کے متفرقہ احکام
    • احکام خيارات
      • ١۔ خیار مجلس
      • 2- خیار عیب
      • 3۔ خیار تاخیر
      • 4- خیارِ شرط
      • 5۔ خیارِ رؤیت
      • 6۔ خیارِ غبن
        پرنٹ  ;  PDF
         
        6۔ خیارِ غبن
         
        س1558: اگر خریدار مقررہ وقت پر قیمت ادانہ کرے یہاں تک کہ اس شے کی قیمت معاملہ کے دن سے زیادہ ہوجائے تو کیا اس سے فروخت کرنے والے کے لئے خیار غبن ثابت ہو جائے گا؟ یایہ کہ قیمت کی ادائیگی کو مقررہ وقت سے موخر کرنے کی وجہ سے خیار تاخیر ثابت ہوگا؟
        ج: خیار غبن کا معیار یہ ہے کہ معاملے کے دن عادلانہ قیمت کے لحاظ سے غبن ہو مثلاً اگر فروخت کے دن شے کو اس کی اصلی قیمت سے اس قدر کم قیمت پر فروخت کرے جو عرف میں قابل در گزر نہ ہو، لیکن معاملہ ہو جانے کے بعد قیمت کا بڑھ جانا وہ غبن نہیں ہے جو خیار کا سبب ہے اور اسی طرح فقط قیمت کی ادائیگی میں تاخیر کرنافروخت کرنے والے کے لئے خیار کے ثابت ہونے کا سبب نہیں ہے۔
         
        س1559: میں نے ایک زمین ایک قیمت پر فروخت کی۔ اس کے بعد ایک شخص نے مجھے کہا اس معاملہ میں تم مغبون ہوئے ہو۔ آیا اس کے کہنے سے میرے لئے خیار غبن ثابت ہو جائے گا؟
        ج: جب تک یہ ثابت نہ ہو جائے کہ آپ نے لاعلمی کی وجہ سے فروخت والے دن کی قیمت سے اتنی کم قیمت پر فروخت کی ہے جو درگزرکے قابل نہیں ہے آپ کیلئے خیار غبن ثابت نہیں ہے۔
         
        س1560: ایک شخص نے معین مساحت کی زمین فروخت کی بعد میں معلوم ہوا کہ زمین کارقبہ اس سے زیادہ ہے جواس نے بیچی ہے اور اسکی قیمت وصول کی ہے ۔ آیا فروخت کرنے والے کو زمین کی زائد مقدار کے مطالبے کاحق ہے؟
        ج: اس پوری زمین کو اگر معین قیمت پر اس خیال سے فروخت کرے کہ اس کی اتنی مساحت ہے اور بعد میں معلوم ہو کہ زمین کا رقبہ زیادہ تھا۔ بنا برایں زمین کی واقعی قیمت اس قیمت سے زیادہ ہے کہ جس پر اس نے اسے فروخت کیا ہے تو خیارغبن کی وجہ سے اسے فسخ کرنے کا حق حاصل ہے لیکن اگر اس نے ہر میٹر زمین خاص قیمت پر فروخت کی ہو تو وہ زائد مقدار کی قیمت کا مطالبہ کرسکتا ہے۔
         
        س1561: اگر دو افرادکے درمیان اس بنیاد پر معاملہ انجام پائے کہ خریدارکچھ مدت تک قیمت ادا نہیں کرے گا تاکہ معلوم ہو جائے کہ وہ مغبون ہوا ہے یا نہیں تو کیا یہ معاملہ شرعاً صحیح ہے؟ اور بر فرض صحت آیا خریدار کو فسخ کرنے کا حق ہے؟
        ج: ایک خاص مدت تک قیمت کی ادائیگی کی تاخیر کی شرط کے ساتھ معاملہ کرنا صحیح ہے اگر چہ اس غرض سے ہو کہ مغبون ہونے یا نہ ہونے کا انکشاف ہو سکے۔ لیکن جب تک اس کا مغبون ہونا ثابت نہ ہو اسے فسخ کرنے کا حق نہیں ہے۔
         
        س1562: ایسے معاملے کا کیا حکم ہے جس میں مغبون ہونے والا شخص مسلمان نہ ہو؟
        ج: مغبون کے لئے خیار غبن ثابت ہونے میںمسلمان اور غیر مسلمان میں کوئی فرق نہیں ہے۔
         
        س1563: میں نے ایک گھر کسی کو فروخت کیا ۔خریدار نے قیمت ادا کرنے اور گھر قبضے میں لینے کے بعد اعلان کیا کہ وہ مغبون واقع ہوا ہے اور اس نے معاملہ فسخ کر دیا لیکن خریدار نے اس وقت سے اب تک مختلف بہانوں سے گھر خالی نہیں کیا اور مجھ سے قیمت واپس نہیں لی۔ اور دو سال بعدوہ دعویٰ کرتا ہے کہ اس نے آدھے گھر کی نسبت معاملہ فسخ کیا ہے اور اب آدھے گھر کی قیمت واپس مانگ رہا ہے۔آیا اس بات کا علم ہونے کے باوجودکہ وہ غبن کا مدعی ہے اور اس نے اس وجہ سے یہ معاملہ فسخ کردیا ہے اس کیلئے شرعا جائز ہے کہ آدھے گھر کی مالکیت کا دعویٰ کرے؟
        ج: جہاں غبن ثابت ہو جائے وہاںمغبون کوصرف یہ حق ہوتا ہے کہ پورے معاملے کو فسخ کر کے دیا ہوا مال واپس لے لے اور اسے شئے کی کچھ مقدار میں معاملہ فسخ کرنے کا حق نہیں ہے اور نہ ہی ادا کردہ قیمت سے زیادہ کے مطالبہ کاحق ہے۔
         
        س1564: دو افراد کے ما بین ایک معاملہ انجام پایا اور ایک سادہ و ثیقہ تحریر ہو گیا دونوں نے عقد کے ضمن میں شرط کی کہ جس نے بھی معاملے سے روگردانی کی وہ دوسرے کو ایک معین رقم ادا کرے گا اب اگر ایک شخص غبن کی وجہ سے معاملے سے پشیمان ہوجائے تو کیا اسے معاملہ فسخ کرنے کا حق ہے؟اور اگر غبن کی وجہ سے معاملہ فسخ کر دے تو کیا اس پر اس شرط کے مطابق عمل کرنا واجب ہے؟
        ج: اگر معاملہ سے روگردانی کرنے والے کیلئے معین رقم اداکرنے کی شرط عقد کے ضمن میں ہو یا عقد اس پر مبتنی ہو تو یہ بذات خود صحیح ہے اور اسکی وفا کرنا واجب ہے لیکن یہ اس صورت کو شامل نہیں ہے کہ جہاں معاملے کو خیار غبن کی وجہ سے فسخ کیا جاسکتا ہے۔
         
        س1565: مجھے گھر خریدنے کے ایک ہفتے بعد معلوم ہوا کہ میں مذکورہ معاملے میں مغبون ہو گیا ہوں۔میں نے فسخ کرنے کیلئے فروخت کرنے والے کی طرف رجوع کیا لیکن اس نے معاملہ فسخ کرنے اور قیمت واپس دینے کے ساتھ موافقت نہیں کی جسکی وجہ سے گھر میرے قبضے اور استعمال میں رہا۔ اس کے بعد گھر کی قیمت بڑھ گئی اور مالک نے مجھ سے معاملہ فسخ کرنے اور گھر خالی کرنے کا مطالبہ کردیا لیکن میں نے اس کے مطالبے کا مثبت جواب دینے سے انکار کر دیا اور اس سے اپنی ادا کردہ قیمت سے زیادہ قیمت کا مطالبہ کردیا لیکن اس نے زائد رقم دینے سے انکار کر دیا ۔اب سوال یہ ہے کہ آیاغبن کے ثابت ہونے کے بعد میرا فقط بیچنے والے کی طرف رجوع کرنا یا اسکی طرف سے مجھے میری ادا کردہ قیمت سے زیادہ ادا کرنے کی صورت میں میرا معاملے کے فسخ کو قبول کرنا معاملے کا فسخ شمار ہوگا؟
        ج: صاحب خیار کا دوسرے شخص کی طرف صرف فسخ کے ساتھ موافقت کرنے کیلئے رجوع کرنا یا زیادہ قیمت دریافت کرنے کے مقابلے میں اس کا بیچنے والے کو شے واپس کرنے پر راضی ہونا معاملے کا فسخ شمار نہیں ہوگا لیکن چونکہ صاحب خیار کا معاملے کو فسخ کرنا دوسری طرف کی موافقت اور اسے بیچی گئی شے کے واپس کرنے پر موقوف نہیں ہے لہذا اگر غبن کی اطلاع پانے کے بعد آپ نے واقعاً معاملہ فسخ کر دیا تھا تو وہ فسخ شرعا صحیح ہے اور آپ فسخ کے بعد گھر کے مالک نہیں ہیں بلکہ آپ پر واجب ہے کہ اس پر اپنا قبضہ ختم کر کے گھر فروخت کرنے والے کے حوالے کردیں۔

         

      • 7۔ بیع خیاری ( بیع شرط)
      • ٨ ۔ شرط کی مخالفت کرنے کا خیار
      • خيارات کے متفرق احکام
    • مبیع ( بیچی گئی چیز) کے توابع
    • مبیع کو سپرد کرنا اور قیمت ادا کرنا
    • نقد اورادھار خرید و فروخت
    • بیع سَلَفْ
    • سونے چاندی اور کرنسی کی خرید و فروخت
    • تجارت کے متفرقہ مسائل
  • سود کے احکام
  • حقِ شفعہ
  • اجارہ
  • ضمانت
  • رہن
  • شراکت
  • ہبہ
  • دین و قرض
  • صلح
  • وکالت
  • صدقہ
  • عاریہ اور ودیعہ
  • وصیّت
  • غصب کے احکام
  • بالغ ہونے کے علائم اور حَجر
  • مضاربہ کے احکام
  • بینک
  • بیمہ (انشورنس)
  • سرکاری اموال
  • وقف
  • قبرستان کے احکام
700 /